Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

عمران خان نے ریاست تباہ کرنے میں کسر نہیں چھوڑی، ہم نے ریاست بچانے کی بھاری سیاسی قیمت چکائی،وزیراعظم

Published

on

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمت بڑھانا آئی ایم ایف کی شرط تھی، ملک میں بڑے بڑے سرمایہ کار بجلی چوری کرتے ہیں،سیاست نہیں ریاست بچانے کا فیصلہ کیا اور ڈٹ گئے، جس کی بھاری سیاسی قیمت چکائی، شکر ہے ملک ڈیفالٹ سے بچ گیا ورنہ ملک میں دواؤں کے لالے پڑے ہوتے۔

ڈیرہ اسماعیل خان میں 8 ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ڈیراسماعیل خان کا 16 ماہ میں میرا یہ چوتھا دورہ ہے،16 ماہ کی قلیل مدت میں مشکل ترین چیلنجز کا سامنا کیا، جب حلف اٹھایا تو احساس تھا حالات مشکل ہیں مگر یہ معلوم نہ تھا تباہ کن ہیں، جب اقتدارسنبھالا تو تاریخ کا سب سے بڑا تباہ کن سیلاب آیا، سیلاب سےپورے ملک میں 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوئے، سیلاب متاثرین کی مدد میں صوبوں نے بھرپور حصہ ڈالا، اللہ تعالیٰ نے ہمت دی اور سیلاب متاثرین تک پہنچ کر ان کی مدد کی، بدقسمتی سے  سیلاب متاثرین کا حق ادا نہیں ہوا۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ سابق حکومت نے آئی ایم ایف سے کیا ہوا معاہدہ توڑا،عمران خان نے سیاست کیلئے ریاست قربان کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، چیئرمین پی ٹی آئی نے سیاست چمکانے کیلئےسیاسی مخالفین کیخلاف جھوٹے مقدمات بنوائے، سب نے مل کر فیصلہ کیا سیاست قربان کردیں  گے ریاست کو بچائیں گے، اس فیصلے کیلئے ہم سب مل کر ڈٹ گئے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ وسائل کی شدید قلت،سیلاب،مہنگا تیل،آئی ایم ایف،مہنگائی سابق حکومت نے چھوڑے، دہشت گردی،سیاسی افراتفری جیسے چیلنجز کا کبھی سوچا نہیں تھا، ملک دشمنی نے کاروبار اور سرمایہ کاری کو جام کردیا تھا، سابق حکومت کےآئی ایم ایف کامعاہدہ توڑنےسے ادائیگیوں کا بڑا مسئلہ پیدا ہوگیا تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ 9 مئی کا سانحہ ہوا،ملک کیخلاف بڑے پیمانے پر سازش ہوئی، اللہ تعالیٰ کا اس سے بڑا کرم اور کیا ہوگا کہ ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے، اگر وقت پر ادائیگی نہ ہوتی تو ملک ڈیفالٹ  ہو جاتا، ملک ڈیفالٹ ہو جاتا تو پاکستان کی صنعتیں بند ہو جاتیں، اگر ڈیفالٹ کرجاتے توقیامت تک ماتھے پر کالا دھبہ ہوتا، اگر ملک ڈیفالٹ کر جاتا تو روٹی اور دواؤں کے لالے پڑجاتے، اللہ تعالیٰ کا جتنا شکر ادا کریں کم ہے کہ ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے ہیں،اب پاکستان ترقی کے راستے پر چل پڑاہے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں اضافہ آئی  ایم ایف کی شرط تھی، بجلی کی ترسیل میں لائن لاسز ہوتے ہیں، ہمارابجلی کا نظام فرسودہ ہے،اس سے بے پناہ  نقصان ہوتا ہے، بجلی کاگردشی قرضہ 2300 ارب روپے ہے، ملک میں بڑے بڑے سرمایہ کار بجلی چوری کرتے ہیں، اگر پن بجلی کے منصوبے لگائے ہوتے تو آج معاشی حالت یہ نہ ہوتی، غریب ایک کلو آٹا خریدنے جائے تو پسینے چھوٹ جاتے ہیں، مولانافضل الرحمان کہتے تھے عوام کومہنگائی سے بچانے کیلئے حکومت سنبھالی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں اربوں کھربوں روپے کی معدنیات موجود ہیں، بدقسمتی سے اس قیمتی معدنیات سے عام آدمی کو فائدہ نہیں پہنچ رہا، ہم سے بہت بڑی غلطی ہوئی جو پن بجلی منصوبوں پر توجہ نہیں دی، ملک میں ہر جگہ سولر بجلی ہونی چاہئے، توانائی سیکٹر کا سرکلر ڈیٹ عوام کا قصورنہیں ہے، اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کیلئے زراعت میں ترقی بہت ضروری ہے، زرعی اصلاحات کیلئے پروگرام شروع کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ قوم کی حالت بدلنی ہے تو کشکول توڑنا ہوگا، گزشتہ دور میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے کیلئے کچھ نہیں کیا گیا،ہم نے ملک کے لاکھوں ہونہار اور مستحق طلبا کو لیپ ٹاپ اور وظائف دیئے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین