Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

سائفر کیس میں حکم امتناع کی استدعا اسلام آباد ہائیکورٹ نے مسترد کردی

Published

on

The case of Dr. Aafia Siddiqui's repatriation, you should consider it as a case of extending the tenure of the Army Chief, submit the answer soon, Justice Sardar Ijaz Ishaq.

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر ٹرائل پر حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں فردِ جرم عائد کرنے کے خلاف درخواست پر وفاق کو نوٹس جاری کردیے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفر کیس میں 12 دسمبر کے آرڈر کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے عمران خان کے وکیل سے کہا کہ آپ کا نکتہ کیا ہے؟

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل نے جواب دیا کہ نکتہ یہ ہے کہ فردِ جرم سے پہلے قانونی طریقہ کار مکمل نہیں کیا گیا۔

وکیل عثمان گل نے کہا کہ جج نے جس نوٹیفکیشن کا حوالہ دیا وہ یکم دسمبر کا ہے اور سائفر ٹرائل روزانہ کی بنیاد پر چل رہا ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سوال کیا کہ اب تک کتنے گواہان کے بیانات مکمل ہو چکے ہیں؟

وکیل عثمان گل نے بتایا کہ کُل 27 گواہان میں سے 25 کے بیانات اور تین کی جرح مکمل ہوئی ہے۔

عدالت میں عمران خان کے وکیل نے سائفر ٹرائل پر حکم امتناع دینے کی استدعا کی جس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے جواب دیا کہ پہلے نوٹس ہوں گے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ آئندہ سماعت پر سائفر ٹرائل سے متعلق تمام ضروری دستاویزات جمع کرائیں۔

واضح رہے کہ عمران خان نے 12 دسمبر کا ٹرائل کورٹ کا آرڈر چیلنج کر رکھا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین