دنیا
اسرائیل کو جنگی جرائم پر عالمی عدالتوں میں جوابدہ ہونا چاہئے، ترک صدر
ترک ایوان صدر سے جاری کئے گئے ایک بیان کے مطابق ترکی کے صدر طیب اردگان نے منگل کو اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے کہا کہ اسرائیل کو غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کے لئے بین الاقوامی عدالتوں میں جوابدہ ہونا چاہئے۔
ترک ایوان صدر کی بیان کے مطابق بدھ کو ہونے والے غزہ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے قبل ایک فون کال میں، اردگان اور گوتریس نے "اسرائیل کے غیر قانونی حملوں کے حوالے سے عالمی برادری کی توقعات”، غزہ میں انسانی امداد کی رسائی، اور دیرپا امن کے لیے کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
"کال کے دوران، صدر اردگان نے کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی برادری کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بین الاقوامی قانون، جنگی قوانین اور بین الاقوامی انسانی قانون کو بے شرمی سے پامال کر رہا ہے، اور اسے اپنے سامنے کیے گئے جرائم کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔
ترکی کی وزارت خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ ہاکان فیدان نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
ایک بیان میں، ترک وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ فدان کچھ مسلم ممالک کے رابطہ گروپ کے ایک حصے کے طور پر اپنے ہم منصبوں سے بھی ملاقات کریں گے، جو اس ماہ عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے مغربی طاقتوں کے ساتھ غزہ پر بات چیت کے لیے تشکیل دیا تھا۔
ترکی نے غزہ پر اسرائیل کے حملوں پر سخت تنقید کی ہے اور اسرائیل اور فلسطین کے وسیع تر تنازعے کے دو ریاستی حل پر بات چیت کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
اردگان نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے اسرائیل کو ’دہشت گرد ریاست‘ قرار دیا۔ اسرائیل ایسے الزامات کو مسترد کرتا ہے اور کہتا ہے کہ وہ اپنی تباہی پر تلے ہوئے دشمن کے خلاف اپنے دفاع میں کارروائی کر رہا ہے۔
ترکی حماس کے کچھ ارکان کی میزبانی بھی کرتا ہے، جسے وہ امریکہ، یورپی یونین اور کچھ خلیجی ممالک کے برعکس دہشت گرد گروپ نہیں مانتا۔ اس نے اسپین اور بیلجیئم کے علاوہ مغرب پر الزام لگایا ہے کہ وہ اسرائیل کی حمایت میں ملوث ہیں۔