ٹاپ سٹوریز
اسرائیل کا غزہ میں فاسفورس بموں کا استعمال، 11 لاکھ فلسطینیوں کو گھر چھوڑنے کا حکم
اسرائیل کی فوج نے غزہ پر زمینی حملے کی تیاری کر لی، غزہ کے قریب ٹینکوں کی قطاریں لگادی گئی ہیں اور جمعہ کے روز غزہ شہر کے شمال کے تمام شہریوں سے، جن کی تعداد 10 لاکھ سے زیادہ ہے، سے 24 گھنٹوں کے اندر جنوب میں نقل مکانی کرنے کو کہا گیا ہے۔
"اب جنگ کا وقت ہے،” وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے جمعرات کو کہا، اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ پر بمباری جاری رکھی۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ وہ آنے والے دنوں میں غزہ شہر میں "نمایاں طور پر” آپریشن کرے گی اور شہری تبھی واپس جا سکیں گے جب کوئی نیا اعلان کیا جائے گا۔
فوج نے ایک بیان میں کہا، "غزہ شہر کے شہری، اپنی حفاظت اور اپنے خاندانوں کی حفاظت کے لیے جنوب کی طرف نقل مکانی کریں اور اپنے آپ کو حماس کے دہشت گردوں سے دور رکھیں جو آپ کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔”
"حماس کے دہشت گرد غزہ شہر میں گھروں کے نیچے سرنگوں اور غزہ کے معصوم شہریوں سے آباد عمارتوں کے اندر چھپے ہوئے ہیں۔”
حماس کے ایک عہدیدار نے کہا کہ غزہ کی نقل مکانی کا انتباہ "جعلی پروپیگنڈہ” ہے اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کا شکار نہ ہوں۔
اقوام متحدہ نے کہا کہ وہ "تباہ کن انسانی نتائج کے بغیر” لوگوں کی اس طرح کی نقل و حرکت کو ناممکن سمجھتا ہے۔
اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردان نے غزہ کے رہائشیوں کو اسرائیل کی ابتدائی وارننگ پر اقوام متحدہ کے ردعمل کو "شرمناک” قرار دیا۔
اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز ایک بیان میں کہا کہ اس نے شمالی غزہ میں رات بھر 750 فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں حماس کی سرنگیں، فوجی کمپاؤنڈز، سینئر کارکنوں کی رہائش گاہیں اور ہتھیاروں کے گودام شامل ہیں۔
تاہم، غزہ پر زمینی حملے سے حماس کے حملے میں اغوا کیے گئے متعدد یرغمالیوں کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
غزہ کی پٹی، جو 2.3 ملین افراد پر مشتمل ہے، اسرائیل کے محاصرے میں ہے،اسرائیلی گولہ باری نے 1500 سے زائد فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے۔
انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) نے کہا کہ غزہ کے ہسپتالوں میں ایندھن سے بجلی پیدا کرنے والے ایمرجنسی جنریٹر گھنٹوں میں بند ہو سکتے ہیں اور اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے خبردار کیا ہے کہ خوراک اور تازہ پانی خطرناک حد تک کم ہو رہا ہے۔
آئی سی آر سی کے علاقائی ڈائریکٹر نے کہا، "اس اضافے کی وجہ سے ہونے والی انسانی مصیبت قابل نفرت ہے، اور میں فریقین سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ شہریوں کی تکالیف کو کم کریں۔”
اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی (UNRWA) نے کہا کہ اس نے اپنے مرکزی آپریشنز سینٹر اور بین الاقوامی عملے کو غزہ کے جنوب میں منتقل کر دیا ہے۔
‘گولیوں سے چھلنی’
اپنے ردعمل کے لیے حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے، اسرائیل کی حکومت نے امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن اور نیٹو کے وزرائے دفاع کو بچوں اور عام شہریوں کی تصاویر دکھائیں جن کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ حماس نے اسرائیل میں ہفتے کے آخر میں ہونے والی ہنگامہ آرائی میں ہلاک کیا تھا۔
بلنکن نے کہا کہ انہوں نے ایک بچے کو "گولیوں سے چھلنی” دکھایا، فوجیوں کا سر قلم کیا گیا اور نوجوانوں کو کاروں کے اندر جلایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ "یہ محض بدترین تصوراتی انداز میں بدحالی ہے۔” "یہ واقعی کسی بھی چیز سے باہر ہے جسے ہم سمجھ سکتے ہیں۔”
بلنکن نے اسرائیل پر تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا، لیکن انہوں نے امریکہ کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا: "ہم ہمیشہ آپ کے شانہ بشانہ رہیں گے۔”
جمعہ کو بلنکن اردن کے شاہ عبداللہ اور اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
بلنکن نے اہم امریکی اتحادیوں قطر، سعودی عرب، مصر اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کرنے کا بھی منصوبہ بنایا – جن میں سے کچھ حماس پر اثر رکھتے ہیں۔
اسرائیل کے فوجی سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حلوی نے کہا کہ غزہ کے ارد گرد سکیورٹی کی ناکامیوں سے سبق حاصل کیا جائے گا جس کی وجہ سے یہ حملہ ممکن ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیکھیں گے، تحقیقات کریں گے لیکن اب جنگ کا وقت ہے۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ امریکی فوج اسرائیل کو اپنی سیکیورٹی امداد پر کوئی شرط نہیں لگا رہی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ واشنگٹن کو توقع ہے کہ اسرائیل کی فوج حماس کے خلاف اپنی جنگ کے لیے "صحیح کام” کرے گی۔
آسٹن جمعہ کو اسرائیل میں تھے اور انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات کا منصوبہ بنایا ہے۔
حماس نے فلسطینیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ جمعے کے روز اسرائیل کی جانب سے انکلیو پر بمباری کے خلاف احتجاج میں اٹھ کھڑے ہوں، فلسطینیوں پر زور دیا کہ وہ مسجد الاقصی کی طرف مارچ کریں۔
اسرائیل کی پارلیمنٹ نے جمعرات کو دیر گئے نیتن یاہو کی ہنگامی اتحادی حکومت کی منظوری دی، جس میں متعدد سینٹرسٹ اپوزیشن قانون ساز بھی شامل ہیں، تاکہ حماس سے لڑنے کے لیے ملک کے متحد عزم کا اظہار کیا جا سکے۔
ہیومن رائٹس واچ نے جمعرات کو اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ غزہ اور لبنان میں اپنی فوجی کارروائیوں میں سفید فاسفورس گولہ بارود استعمال کر رہا ہے اور کہا کہ ایسے ہتھیاروں کے استعمال سے شہریوں کو شدید اور طویل مدتی نقصان کا خطرہ لاحق ہے۔
اسرائیل کی فوج نے کہا کہ وہ "فی الحال غزہ میں سفید فاسفورس پر مشتمل ہتھیاروں کے استعمال سے آگاہ نہیں ہے۔”
شمالی کوریا نے جمعہ کے روز اس بات کی تردید کی کہ اس کے ہتھیار حماس نے اسرائیل کے خلاف حملے میں استعمال کیے اور کہا کہ کچھ میڈیا رپورٹس میں یہ دعویٰ واشنگٹن کی طرف سے تنازع کا الزام خود سے کسی تیسرے ملک پر ڈالنے کی کوشش ہے۔
حفاظتی خدشات فوری حفاظتی اقدامات
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکی محکمہ خارجہ یورپ کے لیے چارٹر پروازیں شروع کرے گا تاکہ امریکیوں کو اسرائیل چھوڑنے میں مدد ملے۔
چیف کابینہ سیکرٹری ہیروکازو ماتسونو نے جمعہ کو صحافیوں کو بتایا کہ جاپان نے اسرائیل چھوڑنے کے خواہشمند اپنے شہریوں کے لیے ہفتے کے روز تل ابیب روانہ ہونے کے لیے چارٹر فلائٹ کا انتظام کیا ہے۔
تنازع نے یورپ میں کچھ شہری بدامنی کو جنم دیا، پیرس میں پولیس نے فلسطینی عوام کی حمایت میں ایک ریلی کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔ ایمسٹرڈیم اور لندن میں کچھ یہودی اسکولوں کو حفاظتی خدشات کی وجہ سے عارضی طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
نیویارک اور لاس اینجلس میں امریکی قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے کہا کہ انہوں نے جمعے کے لیے پولیس کی موجودگی میں اضافہ کیا ہے، خاص طور پر عبادت گاہوں اور یہودی کمیونٹی سینٹرز کے ارد گرد۔
عرب امریکن اینٹی ڈسکریمینیشن کمیٹی، ایک عرب ایڈوکیسی گروپ، نے جمعرات کو کہا کہ ایف بی آئی کے ایجنٹوں نے مختلف ریاستوں میں مساجد کا دورہ کیا اور فلسطینی پس منظر والے امریکی باشندوں کو "پریشان” کیا۔
غزہ کے مرکزی جنوبی شہر خان یونس میں، جہاں قبرستان پہلے ہی بھرے ہوئے تھے، مرنے والوں کو خالی جگہوں میں دفن کیا جا رہا تھا۔
غزہ کے باشندے، بنیادی طور پر پناہ گزینوں کی اولاد ہیں جو 1948 میں اسرائیل کے قیام کے وقت فرار ہو گئے تھے یا گھروں سے بے دخل کر دیے گئے تھے، 16 سال قبل حماس کے اقتدار پر قبضے کے بعد سے اقتصادی تباہی اور ناکہ بندی کے تحت بار بار اسرائیلی بمباری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
حالیہ مہینوں میں فلسطینیوں کے غصے میں اضافہ ہوا ہے، اسرائیل مغربی کنارے میں برسوں سے مہلک ترین کریک ڈاؤن کر رہا ہے اور اس کی دائیں بازو کی حکومت مزید زمینوں پر قبضے کی بات کر رہی ہے۔ ایک امن عمل جس کا مقصد ایک فلسطینی ریاست بنانا تھا، ایک دہائی قبل منہدم ہو گیا تھا، جس کے بارے میں فلسطینی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کوئی امید باقی نہیں رہی۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین6 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان6 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم1 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز6 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
تازہ ترین8 مہینے ago
پی سی بی نے انٹرنیشنل ٹیموں کے قیام کے لیے عمارت خرید لی