Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

یہ ہنسنے کی بات نہیں تھی، کامیڈین کے ایک جملے پر 20 لاکھ ڈالر جرمانہ

Published

on

چین کے ایک سٹینڈ اپ کامیڈین کا ایک جملہ انٹرٹینمنٹ کمپنی کو دو ملین ڈالر میں پڑا، کامیڈین نے چین کی فوج کا ایک نعرہ اپنے کامیڈی شو میں اس طرح استعمال کیا تھا کہ اسے چین کے حکام نے فوج کی توہین سے تعبیر کیا۔

چین کے انٹرٹینمنٹ کمپنی کو یہ بھاری سزا  اس بات کی عکاس ہے کہ چین میں مزاح میں بھی ایک نازک لائن ہے جسے ذرا سا بھی عبور کرنا چینی معاشرے میں مہنگا پڑ سکتا ہے۔

کامیڈین لی ہاؤشی نے بیجنگ میں پچھلے ہفتے ایک شو کیا اور پیپلز لبریشن آرمی کے استعمال میں ایک جملہ کچھ اس انداز سے کہا جس نے بیجنگ کے میونسپل بیورو آف کلچر اینڈ ٹورزم کو شدید ناراض کردیا، لی ہاؤشی جس کمپنی کے لیے شوز کرتے ہیں اسے ایک معافی نامہ بھی جاری کرنا پڑا لیکن بھاری جرمانے سے نہ بچ پائی۔

بیجنگ کے حکام نے1.91 ملین ڈالر جرمانے کے علاوہ انٹرٹینمنٹ کمپنی کو لی ہاؤشی کے دو شوز سے حاصل ہونے والی ‘ غیرقانونی’ آمدن ایک لاکھ 89 ہزار ڈالر بھی ضبط کئے جائیں گے۔ انٹرٹینمنٹ کمپنی کو مستقبل میں دوبارہ بیجنگ میں شوز کرنے سے بھی روک دیا گیا ہے۔

بیجنگ کی پولیس نے بھی لی ہاؤشی کے خلاف تفتیش شروع کردی ہے، پولیس کے مطابق لی ہاؤشی نے فوج کی توہین کی اور اس کا معاشرے پر برا اثر پڑا۔ چین نے 2021 میں ایک قانون کا نفاذ کیا تھا جس کے تحت فوجی اہلکاروں کی توہین یا ان سے بدزبانی پر پابندی عائد کی گئی تھی اور ایک صحافی کو کوریا جنگ میں چین کے کردار پر سوال اٹھانے پر سات ماہ کی قید کی سزا بھی دی گئی تھی۔

لی ہاؤشی کا لطیفہ بظاہر بے ضرر لگتا ہے، شو کے دوران لی ہاؤشی نے ایک مزاحیہ واقعہ بیان کرنا شروع کیا اور کہا کہ شنگھائی میں رہائش رکھنے کے بعد اس نے دو آوارہ کتوں کو گود لیا، ایک دن ان کتوں نے ایک گلہری کا پیچھا کیا، اس تعاقب نے اسے آٹھ لفظوں کی یاد دلائی ‘ کام کا عمدہ انداز لڑائیاں جیتنے کی صلاحیت رکھتا ہے’

یہ جملہ دراصل چین کے صدر شی جن پنگ نے 2013 میں پیپلز لبریشن آرمی کی خصوصیات کی فہرست گنواتے ہوئے استعمال کیا، صدر شی جن پنگ فوج کے سربراہ کی بھی حیثیت رکھتے ہیں، اس کے بعد یہ جملہ کئی سرکاری تقریبات میں دہرایا جاتا رہا۔

لی ہاؤشی کے کامیڈی شو کے انتظامات کرنے والی شنگھائی ژاؤگو کمپنی ملک میں سٹینڈ اپ کامیڈی شوز کے حوالے سے بڑی کمپنی شمار ہوتی ہے، اس کمپنی کو بیجنگ حکام نے سزا کا جو مراسلہ بھجوایا اس میں لکھا گیا کہ ہفتہ کے روز لی ہاؤشی کا شو ‘ پیپلز لبریشن آرمی کی سنگین نوعیت کی توہین اور برے سماجی اثرات والی سازش’ پر مشتمل تھا، کسی بھی کمپنی یا فرد کو اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ چین کے دارالحکومت میں ایک سٹیج پر پیپلز لبریشن آرمی کے شاندار امیج کو بے بنیاد طور پر بدنام کرے، فوج کے لیے عوام کے گہرے جذبات کو مجروح کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، کبھی بھی سنجیدہ موضوعات کو تفریح میں بدلنے کی بھی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

مصباح اسلم نے بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی سے 2006 میں سیاسیات میں ایم اے کیا۔ شعبہ تدریس سے وابستہ رہیں۔ سماجی اور سیاسی ایشوز میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ مذہب سے خاص لگاؤ ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین