Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

کھیل

جونی بیئرسٹو کا متنازع آؤٹ، ایشز کے اب تک کے تین بڑے تنازعات

Published

on

Australia celebrate the wicket of England's Jonny Bairstow for 10 runs on day five of the second Ashes cricket Test at Lord's in London

انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میں جونی برسٹو کے آؤٹ پر دونوں ملکوں کے درمیان ایشز غصہ ایک بر پھر بھڑک اٹھا ہے۔ ایشز تنازعات کی کلاسیک کہانی یہاں پیش کی جا رہی ہے۔

باڈی لائن

ایشز کے بڑے تنازعات میں سے ایک تنازع 1932۔33 میں کھڑا ہوا جب انگلینڈ نے ایکن ایسے حربے کو استعمال کیا جو بعد میں باڈی لائن کے نام سے مشہور ہوا۔

انگلینڈ کے کپتان ڈگلس جارڈائن نے اپنے فاسٹ بالرز سے کہا کہ وہ آسٹریلوی بیٹرز کی باڈی پر گیند کرائیں تاکہ وہ قریب کھڑے فیلڈرز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوجائیں۔

اصل میں یہ سارا منصوبہ آسٹریلیا کے عظیم بیٹر ڈان بریڈمین کو آؤٹ کرنے کے لیے تھا اور اس منصوبے نے کام بھی کیا۔

اس سیریز میں بریڈمین کی ایوریج 56.57 رہی جو ان کے کیرئیر کی بدترین ایوریج تھی۔ اس تنازع سے انگلینڈ اور آسٹریلیا کے تعلقات کشیدہ ہو گئے۔

آسٹریلوی کپتان بل ووڈ فل نے کہا کہ اس وقت دو ٹیمیں ہیں، ایک کرکٹ کھیلنے کی کوشش کر رہی ہے اور ایک نہیں۔

باڈی لائن تنازع کے بعد کرکٹ قوانین ربدیل کئے گئے تاکہ باڈی لائن کی اثرپذیری کو کنٹرول کیا جا سکے۔

للی کا المونیم کا بیٹ

پرتھ میں ایشز ٹیسٹ 1979 میں آسٹریلیا کے فاسٹ بالر ڈینس للی اپنے ایک دوست کی کمپنی کا بنایا المونیم کا بیٹ لے کر بیٹنگ کرنے چلے گئے۔

اس وقت تک کرکٹ میں المونیم کا بیٹ استعمال کرنے سے متعلق کوئی قوانین نہیں تھے لیکن انگلینڈ کے کپتان مائیک بریرلی نے امپائرز سے شکایت کی اور کہا کہ یہ گیند کو نقصان پہنچانے والی حرکت ہے۔

امپائرز نے للی کو بیٹ تبدیل کرنے کا کہنا لیکن للی نے انکار کردیا۔ آسٹریلیا کے کپتان کو خود میدان میں آ کر للی کی منت کرنا پڑی کہ وہ عام بیٹ استعمال کریں۔

کپتن نے للی کو قائل تو کر لیا لیکن للی نے بیٹ غصے کے عالم میں پچ کے دوسری طرف پھینکا۔

براڈ کا آؤٹ ہونے کے باوجود کھیلنا

انگلینڈ کے فاسٹ بالر سٹیورٹ براڈ آسٹریلویوں کی نظر میں ہمیشہ ایشز کے ولن رہے، 2013 کی سیریز میں براڈ کا امیج پوری طرح ابھرا۔

سٹیورٹ براڈ نے ایک کٹ شارٹ کھیلا، گیند ان کے بلے کے کنارے سے ہلکی سی ٹکرائی اور سلپ میں کھڑے فیلڈر نے کیچ پکڑ لیا، امپائر علیم ڈار نے آؤٹ نہ دیا۔

آسٹریلیا اپنے تمام ریویوز اس وقت تک استعمال کر چکا تھا، براڈ کو علم تھا کہ وہ آؤٹ ہو چکے لیکن وہ ٹس سے مس نہ ہوئے اور آئن بیل کے ساتھ اننگز جاری رکھی جو پہلے ٹیسٹ میں جیت کا سبب بنی۔

آسٹریلیا کے کوچ ڈیرن لیہمن شدید غصے میں تھے اور انہوں نے اس واقعہ کو کھلا دھوکہ قرار دیا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین