Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

غزہ میں ہسپتال پر اسرائیلی حملے کے بعد اردن نے بائیڈن کے ساتھ عرب سربراہ کانفرنس منسوخ کردی

Published

on

غزہ شہر کے ایک اسپتال میں ایک زبردست دھماکے کے بعد سینکڑوں فلسطینیوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے، جس کا الزام حماس گروپ نے اسرائیلی فضائی حملے پر عائد کیا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ الاحلی اسپتال میں کم از کم 500 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے اکثر خواتین اور بچے ہیں۔ اقوام متحدہ کے زیرانتظام اسکول پناہ گزینوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

شمالی غزہ میں پناہ گزین کیمپ کے دو محلوں کو نشانہ بنانے والے الگ الگ فضائی حملوں میں کم از کم 37 مزید افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ غزہ کی وزارت داخلہ نے کہا کہ بمباری جبالیہ میں القصائب اور حلیمہ السعدیہ کے علاقوں کو نشانہ بنایا۔

الجزیرہ عربی کے مطابق، جنوبی غزہ میں، بدھ کو علی الصبح اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم دو افراد ہلاک اور سات دیگر زخمی ہوئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ بمباری خان یونس کے قصبے حماد میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ایک اور اسرائیلی حملے کے بعد یرموک میں بھی ہلاکتوں کی غیر متعینہ تعداد کی اطلاع ملی ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں دھماکا ایک اور گروپ فلسطینی اسلامی جہاد کی طرف سے داغے گئے راکٹوں کی وجہ سے ہوا اور دونوں فریق الزام سے انکار کرتے ہیں۔

امریکی صدر جو بائیڈن بدھ کو اسرائیل کا دورہ کریں گے لیکن اردن نے بائیڈن کے ساتھ عرب رہنماؤں کے ساتھ طے شدہ سربراہی اجلاس منسوخ کر دیا ہے۔

غزہ کے ہسپتال پر بمباری کے بعد کئی بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، فلسطین کے علاقے ویسٹ بینک میں شدید احتجاج کے دوران پتھراؤ بھی ہوا اور فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ سیکورٹی فورسز نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور اسٹن گرنیڈ فائر کیے۔

 مشتعل مظاہرین لبنان کے دارالحکومت بیروت میں امریکی سفارت خانے کے باہر جمع ہوئے جہاں انہوں نے آگ لگا دی۔ ایک اور گروپ فرانسیسی سفارت خانے کے باہر جمع ہوا اور مبینہ طور پر عمارت پر پتھراؤ کیا۔ لبنان کے حزب اللہ گروپ نے مسلمانوں اور عربوں سے "شدید غصے کا اظہار کرنے کے لیے فوری طور پر سڑکوں اور چوکوں پر نکل جانے” کا مطالبہ کیا ہے۔

طرابلس اور لیبیا کے دیگر شہروں میں بھی سینکڑوں افراد فلسطینی پرچم اٹھائے جمع ہوئے اور غزہ والوں کی حمایت میں نعرے لگائے۔

ایران کے دارالحکومت تہران میں برطانوی اور فرانسیسی سفارت خانوں کے ساتھ ساتھ ترکی اور اردن میں اسرائیلی سفارت خانوں کے باہر بھی احتجاجی مظاہرے جمع ہوئے۔

غزہ کے ہسپتال پر بمباری کے بعد امریکی صدر بائیڈن کا اسرائیل کا دورہ بھی سخت مشکل سے دوچار ہو گیا ہے، وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے وہاں کے دورے پر صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بائیڈن اپنے اتحادی بنجمن نیتن یاہو کے لیے کچھ سخت سوالات کے ساتھ آنے والے ہیں۔

وہ نیتن یاہو کے ساتھ، ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں اور حماس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والوں سے بات کرنے والے تھے۔ لیکن بائیڈن کو اب ایک متوازن عمل کرنا ہے اور یہ ظاہر کرنا ہے کہ اس معاملے میں امریکہ کو فلسطینی شہریوں کی پرواہ ہے، اور ساتھ ہی ساتھ اس کی قومی سلامتی کی ٹیم کو آزادانہ طور پر یہ دیکھنا ہے کہ وہاں کیا ہوا ہے۔

متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش، تین ممالک جنہوں نے اسرائیل سے باضابطہ تعلقات استوار کیے ہیں، نے الاہلی اسپتال پر بمباری کی مذمت کی ہے اور اس حملے کا قصوروار اسرائیل کو ٹھہرایا ہے، اور اسرائیلی دعووں کو مسترد کیا ہے۔

سعودی عرب نے بھی اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے "اسرائیلی قابض افواج کی طرف سے ایک گھناؤنا جرم” قرار دیا۔

روس نے برازیل کی طرف سے تیار کردہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد میں ہسپتال حملے کی مذمت کے اضافے کی تجویز پیش کی ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ غزہ کے اسپتال پر حملہ "الفاظ سے باہر ہولناک” تھا اور عالمی رہنماؤں سے غزہ میں مزید "بڑے پیمانے پر مظالم” کو روکنے کا مطالبہ کیا۔

اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے اسپتال پر حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے  کہا کہ اگر وہ اس اس سے انکار کتے ہیں تو وہ جھوٹے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین