Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

امریکی، سویڈش کمپنی کے ساتھ کک بیک ڈیل، صدر اردوان کے بیٹے اور کمپنی کے خلاف امریکا اور سویڈن میں تحقیقات

Published

on

امریکا اور سویڈن کے اینٹی کرپشن حکام ایک امریکی کمپنی کے سویڈش برانچ اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے بیٹے کے درمیان کک بیک سودے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ امریکی کمپنی کی سویڈش برانچ نے مبینہ طور پر ترک صدر کے بیٹے کو ترکی کی مارکیٹ میں قدم جمانے اور مضبوط پوزیشن کے لیے کک بیکس کی پیشکش کی تھی۔

خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق ترک صدر کے بیٹے اور کمپنی کے درمیان پیغام رسانی اور کمپنی کے بزنس پلان سے یہ تفصیلات سامنے آئی ہیں تاہم یہ بھی معلم ہوا ہے کہ کک بیک ادا نہیں کی گئیں اور سویڈن کی ڈجنیٹا سسٹم نے اس منصوبے کو اچانک ترک کردیا تھا۔

ڈجنیا سسٹم امریکا کے مالک نے بھی تصدیق کی کہ بزنس منصوبہ ترک کردیا گیا تھا کیونکہ انہیں ترکی میں کچھ معاملات پر تشویش تھی اور کمپنی کے کئی اہلکاروں کو برطرف بھی کیا گیا تھا۔

اینٹی کرپشن حکام کو یہ شکایت انفرادی طور پر درج کرائی گئی ہے، اس شکایت کے مطابق کمپنی کا یہ منصوبہ تھا کہ ترک صدر اس طرح کے قوانین منظور کریں جس سے اسے فائدہ ہو۔

ڈجنیٹا کمپنی ان قوانین کے نتیجے میں دس سال تک اکیلے اپنی مصنوعات فروخت کرتی اور اس کے بدلے کروڑوں ڈالر لابنف فیس کی پیشکش کی گئی تھی، یہ پیشکش ان دو اداروں کو کی گئی تھی جن کے بورڈ ممبر بلال اردوان ہیں۔

ڈجنیٹا کے چیف ایگزیکٹو افسر اینڈرس ایرکسن نے بتایا کہ وہ اس ڈیل پر بات نہیں کرسکتے کیونکہ وہ جلد یہ کمپنی چھوڑنے والے ہیں اور وہ کمپنی کے ساتھ معاہدے کے پابند ہیں۔

ترک صدر کے بیٹے بلال اردوان نے ایک وکیل کے توسط سے کہا کہ تمام الزامت غلط ہیں، یہ جھوٹ کا ایک جال ہے۔ ترک صدارتی محل نے اس پر تبصرے سے انکار کیا۔

روئٹرز کا کہنا ہے کہ اس کک بیک منصوبے سے بلال اردوان یا صدر اردوان آگاہ تھے یا نہیں یا اس میں ان کا کوئی کردار تھا؟ اس کی تصدیق کرنے سے قاصر ہیں۔

روئٹرز کے مطابق اپریل میں یہ شکایت موصول ہونے پر امریکی محکمہ انصاف نے ایک سپیشل ایجنٹ اور سویڈن کے اپرراسکیوٹرز نے ایک تفتیشی انسپکٹر کو ابتدائی چھان بین کا ٹاسک سونپا۔ابتدائی چھان بین کے بعد ہو سکتا ہے کہ مزید تحقیقات یا کسی طرح کی عدالتی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ ہو جائے۔

امریکا اورسویڈن کے قوانین میں کمیشن یا کک بیک کا وعدہ کرنا قابل تعزیر جرم ہے، امریکا میں فارن کرپٹ پریکٹسز ایکٹ کے تحت ادائیگی نہ ہونے کے باوجود بھی کاررروائی ممکن ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین