ٹاپ سٹوریز
تاحیات نااہلی کیس: وکیل نے عدالتی دائرہ اختیار پر سوال اٹھا دیا
سپریم کورٹ میں تاحیات نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران وکیل خرم رضا نےعدالتی دائرہ اختیار پر سوال اٹھا دیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 7 رکنی لارجر بینچ آرٹیکل 62 وین ایف کے تحت تاحیات نااہلی پر سماعت کر رہا ہے۔
سات رکنی بینچ میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی شامل ہیں۔
دسمبر کے وسط میں سپریم کورٹ نے نااہلی کی مدت سے متعلق تمام مقدمات ایک ساتھ سننے کا فیصلہ کیا تھا۔
سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالتی معاونین سب آگئے ہیں؟ جس پر عدالتی معاون عزیز بنڈاری نے جواب دیا کہ ریما عمر پیش نہیں ہوسکیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے تین عدالتی معاونین مقرر کیے تھے، ریما عمر نے اپنا تحریری جواب بھجوایا ہے۔
اس کے بعد سجاد الحسن کے وکیل خرم رضا روسٹرم پر آگئے،خرم رضا نے گزشتہ سماعت پر تاحیات نااہلی کے حق میں اپنی رائے دی تھی۔
خرم رضا نے عدالتی اختیار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ اپیلیں کس قانون کے تحت چل رہی ہیں، کیا آرٹیکل 187 کے تحت اپیلیں ایک ساتھ سماعت کیلئے مقرر کی گئیں؟
جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ اپنی درخواست تک محدود رہیں۔
خرم رضا نے کہا کہ سپریم کورٹ یہ کیس کس دائرہ اختیار پر سن رہی ہے؟