دنیا
شاہ چارلس سوم کی تاجپوشی تقریب کے مہمانوں کی فہرست
برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم نے اپنی تاجپوشی کی تقریب کو اپنی والدہ آنجہانی ملکہ الزبتھ کی 1953 میں ہونے والی تاجپوشی تقریب کی نسبت مختصر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کی تاجپوشی کی تقریب میں دو ہزار مہمان شریک ہوں گے۔ اس تقریب میں کون ہوگا اور کون نہیں ۔ اس کی تفصیل کچھ یوں ہے۔
شاہی خاندان کے افراد
دنیا کا کوئی بھی شخص ہو اور اس کے اعزاز میں کوئی بھی تقریب، خاندان کی نمبر پہلا ہے، بالکل اسی طرح چارلس سوم کی تاجپوشی میں بھی ہوگا۔
شہزادہ ولیم اور کیتھرین ۔ پرنس انیڈ پرنسز آف ویلز اس تقریب کا حصہ ہوں گے، شاہ چارلس سوم کے بہن بھائی، شہزادی این، پرنسز رائل اور شہزادہ ایڈورڈ ، ڈیوک آف ایڈنبرگ بھی تقریب میں شریک ہوں گے۔
باغی شہزادے ہیری کے بارے میں کئی قیاس آرائیاں ہوئیں لیکن پھر انہوں نے تصدیق کی کہ وہ اس تقریب کا حصہ ہوں گے لیکن ان کی اہلیہ میگھن مرکل شریک نہیں ہوں گی۔ یہ ایک اتفاق ہے کہ شہزادہ ہیری اور میگھن مرکل کے بیٹے آرچی کی چوتھی سالگرہ تقریب بھی عین تاجپوشی کے دن ہے۔
شہزادہ اینڈریو، ڈیوک آف یارک اس تقریب میں شامل ہوں گے لیکن ان کیسابق اہلیہ ڈچز آف یارک، سارہ فرگوسن شریک نہیں ہوں گی۔ تاہم ان کی بیٹیاں شہزادی بیٹرس اور شہزادی یوجین ممکن ہے شریک ہوں جو برطانوی تاج کی وراثت کی 9 ویں اور 11 ویں نمبر کی حقدار ہیں ۔
شاہ چارلس سوم اور کمیلا کے پوتے پوتیاں بھی اس تقریب کا حصہ ہوں گے۔
سیاستدان، غیرملکی رہنما اور شاہی خاندان
برطانیہ کے اہم سیاسی رہنماؤں کے علاوہ دنیا بھر سے اہم لیڈرز بھی اس تقریب کا حصہ ہوں گے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ تاجپوشی ریاستی تقریب ہے اس لیے اس تقریب میں گیسٹ لسٹ پر شاہی خاندان کی بجائے حکومت کا کنٹرول ہے۔
وزیراعظم رشی سونک، ارکان کابینہ اور ہاؤس آف لارڈز کے ارکان اس تقریب میں موجود ہوں گے۔سابق وزرا اعظم لز ٹرس اور ٹونی بلیئر کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔سکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف بھی مہمانوں میں شامل ہیں ۔
فرانس کے صدر عمانویل ماکروں برطانیہ کے ساتھ دوستی، احترام کے اظہار کے لیے تقریب میں شریک ہوں گے۔امریکی صدر جو بائیڈن اپریل میں ایک فون کال کے دوران شاہ چارلس سوم کو آگاہ کر چکے ہیں کہ وہ شریک نہیں ہو سکیں گے تاہم خاتون اول جل بائیڈن موجود ہوں گی۔
پولینڈ کے صدر آندریز ڈوڈا اور آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھنی البانیز شرکت کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور فلپائن کے صدر فرڈیننڈ مارکوس بھی اپنی شرکت کی تصدیق کر چکے ہیں۔دولت مشترکہ کا حصہ رہنے والے ملکوں سے کئی سیاسی و مذہبی رہنما بھی تقریب میں شریک ہوں گے۔
اس بار روایت سے ہٹ کر دیگر ملکوں کے شاہی خاندان بھی اس تقریب میں موجود ہوں گے۔ جن میں موناکو کے شہزادہ البرٹ اور شہزادی شارلین، جاپان کے ولی عہد اکی شینو، اور شہزادی کی کو، سویڈن کے شاہ کارل گستاف اپنی بیٹی کراؤن پرنسز وکٹوریا کے ساتھ شرکت کا ارادہ رکھتے ہیں ۔
یورپی کمیشن کی سربراہ ارسلا ون ڈر لئین، جنہوں نے فروری میں شاہ چارلس سوم سے ونڈسر کاسل میں ملاقات کی تھی، اس تقریب میں موجود ہوں گی۔
رضاکار، فوجی اور خیراتی ورکر
شاہ چارلس سوم اور ان کی اہلیہ کمیلا نے خیراتی کام کرنے والے 850 کمیونٹی نمائندوں کو بھی مدعو کیا ہے جو ان کی خدمات کے اعتراف کا ایک طریقہ ہے۔ برٹس ایمپائر میڈل لینے والے 450 فوجی اور کئی دیگر گروپوں سے شاہی خاندان کے منتخب کردہ 400 افراد کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ مسلح افواج کے 600 ارکان بھی اس تقریب میں شریک ہوں گے۔ طبی عملے کے ارکان اور ریٹائرڈ فوجیوں کو بھی دعوت دی گئی ہے۔
-
کھیل11 مہینے ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین4 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
پاکستان4 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
کالم1 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز4 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
تازہ ترین7 مہینے ago
بلا ٹرکاں والا سے امیر بالاج تک لاہور انڈر ورلڈ مافیا کی دشمنیاں جو سیکڑوں زندگیاں تباہ کرگئیں