Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

نکاح کیس، عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد، 18 جنوری کو استغاثہ کے گواہ طلب

Published

on

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف مبینہ غیر شرعی نکاح کیس میں فرد جرم عائد  کر دی۔

عدالت نے آئندہ سماعت 18 جنوری کو استغاثہ کے گواہوں کو طلب کر لیا ۔ عمران خان نے صحت جرم سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری قریب آرہی جانتا ہوں پراسیکیوشن کو جلدی ہے۔ ایک ایک دن میں چار چار کیسز چلائے جا رہے ہیں۔ چھ سال بعد سافٹ وئر اپڈیٹ کے بعد یہ  یاد آیا۔

بشریٰ بی بی کے جیل سے بغیر بتائے جانے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا ، جج قدرت اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ  کیا کسی نے بشریٰ بی بی کو نہیں بتایا کہ عدالت سے اجازت لے کر جانا ہوتا ہے،،گزشتہ سماعت پر بشری بی بی کے وارنٹ کا حکم دیا لیکن وکلا کا بھرم رکھتے ہوئے وارنٹ ایشو نہیں کیا۔

سینئر سول جج قدرت اللہ نے نکاح کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کی،عمران خان اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کردی گئی، فرد جرم عائد کئے جانے کے موقع پر بشریٰ بی بی اچانک عدالت سے نکل گئیں، عمران خان نے صحت جرم سے انکار کیا اور کہا کہ 8 فروری قریب آرہی جانتا ہوں پراسیکیوشن کو جلدی ہے،ایک ایک دن میں چار چار کیسز چلائے جا رہے ہیں،چھ سال بعد سافٹ وئر اپڈیٹ کے بعد یہ کیس یاد آیا۔

بشری بی بی کے جیل سے بغیر بتائے جانے پر عدالت نے اظہار برہمی کیا، سینئر سول جج قدرت اللہ نے ریمارکس دیئے کہ کیا کسی نے بشر ی بی بی کو نہیں بتایا کہ عدالت سے اجازت لے کر جانا ہوتا ہے۔گزشتہ سماعت پر بشری بی بی کے وارنٹ کا حکم دیا لیکن وکلا کا بھرم رکھتے ہوئے وارنٹ ایشو نہیں کیا۔

وکیل عثمان گل نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی طبیعت خراب ہوئی جس کے بعد وہ ہسپتال گئی ہیں۔

جج نے سوال کیا کہ بشریٰ بی بی کس ہسپتال گئی ہیں۔

وکیل عثمان گل نے کہا کہ ہسپتال کے بارے میں معلوم نہیں،بشریٰ بی بی کی میڈیکل دستاویزات عدالت میں جمع کروا دی ہیں۔

درخواست گزار کے وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ عدالت میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں کسی میڈیکل ٹریٹمنٹ کا ذکر نہیں،رپورٹ میں ایسا کچھ نہیں لکھا جس کی وجہ سے بشریٰ بی بی عدالت پیش نہ ہو سکیں،عدالت کو چکمہ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

وکیل عثمان گل نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی جیل موجودگی کے دوران طبیعت خراب ہوئی،طبیعت کبھی بھی اور کسی کی بھی خراب ہو سکتی ہے۔

جج قدرت اللہ نے حکم دیا کہ بشری بی بی کی جیل انٹری اور باہر جانے کی ٹائمنگ کو چیک کیا جائے۔عدالتی حکم پر بشری بی بی کی جیل میں انٹری ہوئی تو عدالت کی اجازت کے بغیر وہ باہر کیسے گئی،

فرسٹ ایڈ کی ضرورت تھی تو ہسپتال جیل میں بھی موجود ہے۔

وکیل عثمان گل نے کہا کہ طبیعت خراب ہونے پر ٹریٹمنٹ کے لیے مریض اپنے سپیشلسٹ سے ہی رابطہ کرتا ہے۔

بشرا بی بی کی جیل اینٹری اور باہر جانے سے متعلق جیل حکام نے رپورٹ عدالت میں پیش کی، جیل حکام نے بتایا کہ بشریٰ بی بی 11 بج کر 13 منٹ پر اڈیالہ جیل انٹر ہوئی۔بشریٰ بی بی ایک بج کر 42 منٹ پر اڈیالہ جیل سے روانہ ہوئی،بشریٰ بی بی خود چل کر جیل سے گئیں۔

وکیل درخواست گزار رضوان عباسی نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے عدالت سے اجازت لینا بھی مناسب نہیں سمجھا۔

وکیل عثمان گل نے کہا کہ اسلام اباد ہائی کورٹ میں غیر شرعی نکاح کے اس کیس کو چیلنج کیا گیا ہے،اسلام اباد ہائی کورٹ میں 17 جنوری کو سماعت مقرر ہے،انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لیے اسلام اباد ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر لیا جائے۔

وکیل درخواست گزار رضوان عباسی نے کہا کہ اسلام اباد ہائی کورٹ نے سماعت سے نہیں روکا اور نہ ہی کوئی حکم امتناع دیا۔عدالت نے اج کا دن فرد جرم عائد کرنے کے لیے مقرر کیا تھا۔

وکیل عثمان گل نے اعتراض کیا کہ ایک ملزم کی عدم موجودگی میں مشترکہ فرد جرم عائد نہیں کی جا سکتی، دو ملزمان پر فرد جرم عائد ہو رہی جبکہ ایک موجود نہیں۔

عدالت نے آئندہ سماعت 18 جنوری کو استغاثہ کے گواہوں کو طلب کر لیا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین