Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

بشام خودکش حملے میں ملوث 12 سے زائد دہشتگرد اور سہولت کار گرفتار

Published

on

سی ٹی ڈی ذرائع نے کہا ہے کہ بشام خودکش حملہ کیس میں ملوث 12سے زائد دہشت گرد و سہولت کار گرفتار کرلئے گئے ہیں۔ ان میں خود کش بمبار کے دو قریبی ساتھی بھی شامل ہیں۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ باردو سے بھری گاڑی افغانستان سے چمن کے راستے پہلے ڈیرہ اسماعیل خان اور پھر شانگلہ پہنچائی گئی جہاں یہ دس دن تک ایک پیٹرول پمپ پر کھڑی رہی۔

ذرائع کے مطابق گرفتار ہونے والوں ہونے والوں میں وہ دہشت گرد کمانڈر بھی شامل ہے جو خود کش بمبار کو افغانستان سے پاکستان لایا تھا۔

ذرائع کے مطابق حملے کا ماسٹر مائنڈ حضرت بلال ہے جو داسو ڈیم حملے میں بھی ملوث ہے اور اس کی ’گرفتاری جلد متوقع‘ ہے۔

کسی سرکاری افسر نے اعلانیہ طور پر ان گرفتاریوں کی تصدیق نہیں کی۔ تاہم وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے دہشت گردوں کی گرفتاری کا خیرمقدم کیا ہے۔

سی ٹی ڈی کے ذرائع نے پیر کے روز بتایا کہ بشام میں غیر ملکیوں پر حملے میں ملوث اہم کمانڈر اور دہشت گرد نیٹ ورک بے نقاب ہو گیا ہے، اس نیٹ ورک کا تعلق کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی سے ہے۔

ذرائع کے مطابق خودکش حملہ آور کا تعلق افغانستان سے ہے، اسے افغانستان سے پہاڑی راستوں کے ذریعے لانے والا کمانڈر بھی گرفتا کرلیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مجموعی طور پر حملے میں ملوث سہولت کاروں سمیت درجن سے زائد دہشت گرد گرفتار کیے گئے ہیں، جن میں چار سہولت کار بھی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق خودکش حملہ اورکے موبائل سم کی مدد سے اہم گرفتاریاں کی گئی ہیں، موبائل سم جس شخص کے نام سے رجسٹرڈ تھی اس نے یہ ایک اور شخص کو دی تھی جس نے یہ خودکش حملہ آورتک پہنچائی۔

سی ٹی ڈی ذرائع نے بتایا کہ افغانستان میں بارود سے بھری خودکش گاڑی کو چمن کے راستےڈی آئی خان درہ زندہ پہنچایا گیا، گاڑی کو درہ زندہ سے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے سمگلر کے زریعے چکدرہ پہنچایا گیا،اسمگلر ہفتے میں بیس سے تیس گاڑیاں چمن سے چکدرہ لے کر آتے ہیں، چکدرہ پہنچانے والے ڈرائیور کو ڈھائی لاکھ روپے کرایہ دیا گیا، گاڑی کو چمن سے چکدرہ پہنچانے والوں میں ایک سہولت کار کو بلوچستان سےگرفتار کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی شانگلہ کے قریب ایک پیٹرول پمپ میں 10 دن تک 500 روپے فی دن کرایہ پر پارک کی گئی تھی، خودکش حملے کے روز گاڑی کو دھماکے والی جگہ پہنچایاگیا۔

ذرائع کے مطابق حملے کا ماسٹر مائنڈ حضرت بلال ہے جو داسو ڈیم حملے میں بھی براہ راست ملوث اور مطلوب ہے، خودکش حملہ اور کے دو ساتھی گرفتار کرلیے گئےہیں جبکہ حضرت بلال کی گرفتاری جلد متوقع ہے۔

Continue Reading
1 Comment

1 Comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین