Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

ایم کیو ایم نے اردو بولنے والوں کو لاشوں اور آنسوؤں کے سوا کچھ نہیں دیا، مولا بخش چانڈیو

Published

on

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے اردو بولنے والوں کو لاشوں اور آنسوؤں کے علاؤہ کچھ نہیں دیا،یہ ہر حکومت میں دو سال گزارتے ہیں پھر ان کو حقوق یاد آجاتے ہیں، یہ ہر دور میں جمہوریت کے لیے تارا مسیح ثابت ہوتے ہیں۔

وہ حیدرآباد میں میڈیا میں گفتگو کررہے تھے، ان ہمراہ ضلعی صدر و ڈپٹی میئر صغیر قریشی بھی موجود تھے، مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ دو دن پہلے نقلی ایم کیو ایم کے قائد نے وہی زبان استعمال کی جو وہ کرتے ہیں، ایم کیو ایم کے چار دھڑے ہیں، معلوم نہیں اصلی کونسا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خالد مقبول کے لہجے میں تلخی ہے، جب بولیں گے آگ نکلے گی، یہ پانچ ادوار میں حکومتوں میں اتحادی رہے لیکن ہر بار ان کا رویہ ایک جیسا رہتا ہے، لڑائی اردو اور سندھی بولنے والے کسی کے مفاد میں نہیں ہے ہم ان سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ یہ ضیاء الحق اور پرویز مشرف کی حکومتوں میں بھی شریک کار رہے پھر انہوں نے مسائل کیوں حل نہیں کیے؟

انہوں نے کہا کہ اگر آپ لوگ قومی سطح پر گالیاں نکالو گے تو سندھ کے عوام برداشت نہیں کریں گے اور آپ کا اگر لب و لہجہ یہی رہا تو تلخیاں بڑھیں گی، ہمیں معلوم ہے کہ آپ کو سیاسی زندگی میں نوجوان لہو درکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اردو بولنے والوں کو مہاجر نہیں سندھی سمجھتے ہیں، ہم جانتے ہیں کہ آپ اربوں کے مالک ہو آپ کے اپنے لوگوں کے پاس رہنے کو چھت نہیں ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین