Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

Uncategorized

نیب کی پالیسی تبدیل، انکوائری کی سطح پر کوئی سیاستدان گرفتار نہیں کیا جائے گا، میڈیا ٹرائل بھی نہیں ہوگا

Published

on

‎نیب نے ارکان پارلیمنٹ اور سیاست دانوں کے حوالے سے نئے ایس او پیز پر عمل کا فیصلہ کیا ہے،ذرائع  کے مطابق کسی بھی رکن پارلیمنٹ کے خلاف شکایت کی صورت میں سپیکر اور چیئرمین سینیٹ کو آگاہ کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ایس اوپیز کو قانونی شکل دینے کےلیے نیب نے سپیکر سے مدد مانگ لی،ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف الزامات پر کسی رکن پارلیمنٹ یا سیاستدان کو انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔ اس حوالے سے نیب نے جامع پالیسی کی تیاری شروع کردی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پالیسی پر چیئرمین سینیٹ اور سپیکر سے مشاورت کی گئی ہے۔ صرف شکایات اور الزامات پر رکن پارلیمنٹ کو گرفتار نہیں کیا جائے گا،انکوائری کی سطح پر بھی رکن پارلیمنٹ گرفتار نہیں ہو گا۔

‎ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کا کوئی آفیسر کسی بھی حیثیت میں کسی شخص یا رکن پارلیمنٹ کے خلاف انکوائری کی سٹیج پر میڈیا یا عوام میں کوئی بیان نہیں دے گا،نیب آفیسر تب ہی بیان دے گا جب متعلقہ شخص کے خلاف ریفرنس عدالت میں دائر ہو جائے۔

‎ذرائع نے بتایا کہ جو آفیسر ان احکامات کی خلاف ورزی کرے گا تو اسے ایک ماہ سے ایک سال تک قید اور دس لاکھ روپے جرمانہ ہوگا،چئیرمین نیب نے اس حوالہ سے گزشتہ دنوں اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کی تھی

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ہونے والی گفتگو کے تناظر میں پالیسی تیار کی جا رہی ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین