Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

پرانے سیاستدانوں کو گھر بٹھانا ہوگا، سلیکٹڈ قبول ہے نہ کٹھ پتلی، میرے سابق دوست کا ساتھ دینا ہے یا میرا، فیصلہ عوام کا ہے، بلاول

Published

on

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیراعظم شہباز شریف کو جواب دے دیا، کہتے ہیں کہ پرانی سیاست اور پرانے سیاستدانوں کو گھر بٹھانا ہوگا،ہمیں کوئی کٹھ پتلی قبول ہے اور نہ ہی سلیکٹڈ، میرے سابق دوست کا ساتھ دینا ہے یا پی ٹی آئی کا یہ فیصلہ عوام کا ہے۔

ایبٹ آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں آپ سب کا شکر گزار ہوں،خیبر پختونخوا سے اپنا دورہ شروع کیا ہے،ایبٹ آباد:انتخابی  شیڈول سے پہلے  خیبرپختونخوا کا دورہ کررہے ہیں،خواتین آج بڑی تعداد میں کنونشن میں موجود ہیں،پیپلزپارٹی اور آپ کا 3 نسلوں کا رشتہ  ہے،پیپلزپارٹی  نے جو کام عوام  کیلئے کیے اس  پر فخر  کرتے ہیں،ملک کے مسائل کا حل پیپلز پارٹی کے منشورمیں ہے،ملک میں اس وقت  مہنگائی اور بیروزگاری  تاریخی سطح پر  ہے، سیاستدانوں ، حکمران، بیورو کریسی کو زمینی حقائق کا کچھ  علم نہیں، انہیں اندازہ  نہیں  کہ ملک کے عوام کس مشکل اور تکلیف میں ہیں،مہنگائی اور  بیروزگاری تیزی سے بڑھ رہی ہے، یہ بہت بڑا مسئلہ  بن چکا ہے، پیپلزپارٹی نے 18 ویں ترمیم اور این ایف سی  ایوارڈ  دیا، پیپلزپارٹی  اور آصف زرداری  نے خیبرپختونخوا کے عوام کو شناخت  دی، حقوق  دیئے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تمام پرانی جماعتیں  پرانی سیاست  میں لگی رہتی ہیں،کسی کو دوسری، چوتھی  بار وزیراعظم  بنانے سے بہتر  ہے مجھے موقع  دیں،عوام مجھے ایک موقع دیں  انہیں مایوس نہیں کروں گا، ملک کو درپیش مسائل  سے نکلنا ہے تو  نئی سیاست کی طرف  بڑھنا ہوگا۔

 بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارا مقابلہ  کسی جماعت سے نہیں، مہنگائی، غربت  اور بیروزگاری سے ہے، ملکی مسائل  کا حل اور عوام کی خدمت  کرنا مشکل نہیں،  بات نیت کی ہے،نیت ٹھیک ہونی چاہیے ، ایک نظریہ اور منشور ہونا چاہیے، عوام کو فیصلہ کرنا  ہے کیا آپ پیپلزپارٹی کو موقع دیں  گے جو عوام کا سوچتی ہے،کوئی مسلم لیگ (ن) یا پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی  مخالف  نہیں ہوسکتا،ہمیں یہ بات  سوچنی  ہے کیا 70 سالہ  بابوں کے ہاتھ ملک  کا مستقبل دیں گے؟۔

بلاول بھٹو زرداری نے دعویٰ کیا کہ ہمیں حکومت ملی تو کسان اور  مزور کارڈ لائیں گے، کسان کارڈ کے ذریعے براہ راست کسانوں کی مدد کریں گے،حکومت ملی تو ہر کابینہ میٹنگ  کا پہلا ایجنڈا یہی ہوگا مہنگائی کیسے ختم کریں،ہمیں نئی سیاست کے ساتھ  نئی قیادت کی بھی ضرورت ہے،ایسی  قیادت چاہیے جو نفرت اور  تقسیم کی سیاست  میں نہ پڑے، جب نوجوانوں کو موقع دیا جاتا ہے تو وہ کام  بھی کرکے دکھاسکتے ہیں، ہمیں 5 سال میں تنخواہوں  کو دگنا  کرنا ہے،میں صرف پاکستان کی عوام کی طرف دیکھ  رہا ہوں،پیپلز پارٹی کے مخالف غربت،مہنگائی اور بیروزگاری ہے جس سے عوام تنگ ہیں،اگر لاڈلہ بننا ہے تو صرف عوام کا لاڈلہ  بننا ہے،ایسے منصوبے لے کر آئیں گے جس سے ہر طبقے کو فائدہ پہنچاسکیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پرانی سیاست اور پرانے سیاستدانوں کو گھر بٹھانا ہوگا،ہمیں کوئی کٹھ پتلی قبول ہے اور نہ ہی سلیکٹڈ، کیا میرے سابق دوست کا ساتھ دینا ہے یا پی ٹی آئی کا تو یہ آپ کا حق ہے،آپ کسی اور کو منتخب کرتے ہیں تو یہ بھی عوام کا حق ہے، جب تک ووٹ کو عزت نہیں دی جاتی پاکستان ترقی نہیں کرسکتا،اپنی سیاست، منشور، نظریے پر یقین رکھتا ہوں اسی لیے کہیں اور نہیں دیکھ رہا،وفاق میں جیالا وزیراعظم اور پشاور میں جیالا وزیراعلیٰ ہوگا، پیپلز پارٹی کے ووٹ کے بغیر کہیں بھی حکومت نہیں بنے گی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین