پاکستان
سندھ حکومت کے ذمہ 9 ارب روپے واجب الادا، کے الیکٹرک نے فالٹ کی آڑ میں گھنٹوں بجلی بند رکھنے کی حکمت عملی اپنا لی
مالیاتی بحران کے نام پر کے الیکٹرک نے کراچی میں بجلی فراہمی کا نیٹ ورک بند ہونے کی دھمکی دے دی ، سندھ حکومت اور کے الیکٹرک کی لڑائی کے باعث اکثر علاقوں میں فالٹ کے نام پر گھنٹوں بجلی بند کرنا کا سلسلہ شروع ہوگیا۔صوبائی توانائی ناصر شاہ نے کے الیکٹرک کو 9 ارب روپے نہ دینے کا کہا تھا ۔ 9 ارب 20 کروڑ روپے کی ادائیگی میں 5 ارب روپے واٹر بورڈ پر جبکہ 4 ارب 20 کروڑ سندھ حکومت کے دیگر اداروں پر واجب الادا ہیں۔
کے الیکٹرک نے واجبات کی ادائیگی کے لیے صرف مئی کے مہینے میں سندھ حکومت کو پانچ خط لکھ ڈالے، صوبائی وزیر ناصر شاہ کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک نے سرکاری اداروں میں اسمارٹ میٹر لگانے کے لئے پیسے لینے کے باوجود میٹر نصب نہیں کئے ہیں ، اربوں روپے لینے کے باوجود صرف چند سرکاری اداروں پر اسمارٹ میٹر نصب کئے ہیں۔
صوبائی وزیر ناصر شاہ کے مطابق سندھ حکومت نے تمام سرکاری اداروں پر اسمارٹ میٹر نصب کرانے کے لئے کے الیکٹرک کو کہا ہے،امپورٹ پر تاخیر کا کہہ کر کئی سال گزر جانے کے باوجود کے الیکٹرک نے اسمارٹ میٹر نصب نہیں کئے گئے۔
کے الیکٹرک کا موقف ہے کہ سال 2023 میں کے الیکٹرک نے مینٹینس کی مد میں 5 ارب 20 کروڑ روپے خرچ کئے۔