ٹاپ سٹوریز

پاکستان مہاجرین کو نکالنے کے منصوبے پر نظرثانی کرے، ترجمان افغان طالبان

Published

on

کابل میں طالبان انتظامیہ کے ترجمان نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ افغان مہاجرین پاکستان کے سیکیورٹی مسائل میں ملوث نہیں ہیں، پاکستان غیر قانونی افغان تارکین وطن کو نکالنے کے منصوبوں پر نظر ثانی کرے۔

ذبیح اللہ مجاہد نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں، جو پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، کہا کہ جب تک مہاجرین رضاکارانہ طور پر نہیں نکلتے، پاکستان کی طرف سے انہیں "برداشت” کرنا چاہیے۔

پاکستان نے منگل کو غیر قانونی تارکین وطن کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے یا زبردستی ملک بدر کرنے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔

ایک پریس کانفرنس میں نگراں وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ پشاور کی مسجد، قلعہ سیف اللہ، ژوب اور ہنگو میں دہشت گردی سمیت ملک میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے حملوں میں افغان شہری ملوث پائے گئے۔ ہم پر افغانستان کی طرف سے حملہ کیا گیا اور افغان شہری دہشت گرد حملوں میں ملوث ہیں، اپیکس کمیٹی نے غیر قانونی تارکین وطن کو بے دخل کرنے کا فیصلہ کیا اور غیر قانونی تارکین وطن کے ملک چھوڑنے کی آخری تاریخ یکم نومبر مقرر کی۔ بصورت دیگر ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

سرحد پار دہشت گردی کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ رواں سال جنوری سے اب تک ملک میں 24 دہشت گرد حملے ہوئے جن میں سے 14 حملوں میں افغان شہری ملوث پائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ اس معاملے کو افغان عبوری حکومت کے ساتھ اٹھا رہی ہے۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version