ٹاپ سٹوریز
پاکستان مہاجرین کو نکالنے کے منصوبے پر نظرثانی کرے، ترجمان افغان طالبان
کابل میں طالبان انتظامیہ کے ترجمان نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ افغان مہاجرین پاکستان کے سیکیورٹی مسائل میں ملوث نہیں ہیں، پاکستان غیر قانونی افغان تارکین وطن کو نکالنے کے منصوبوں پر نظر ثانی کرے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں، جو پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، کہا کہ جب تک مہاجرین رضاکارانہ طور پر نہیں نکلتے، پاکستان کی طرف سے انہیں "برداشت” کرنا چاہیے۔
The behavior of Pakistan against Afghan refugees is unacceptable. The Pakistani side should reconsider its plan. Afghan refugees are not involved in Pakistan’s security problems. As long as they leave Pakistan voluntarily, that country should tolerate them.
— Zabihullah (..ذبـــــیح الله م ) (@Zabehulah_M33) October 4, 2023
پاکستان نے منگل کو غیر قانونی تارکین وطن کو یکم نومبر تک ملک چھوڑنے یا زبردستی ملک بدر کرنے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
ایک پریس کانفرنس میں نگراں وزیر داخلہ سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ پشاور کی مسجد، قلعہ سیف اللہ، ژوب اور ہنگو میں دہشت گردی سمیت ملک میں ہونے والے حالیہ دہشت گردی کے حملوں میں افغان شہری ملوث پائے گئے۔ ہم پر افغانستان کی طرف سے حملہ کیا گیا اور افغان شہری دہشت گرد حملوں میں ملوث ہیں، اپیکس کمیٹی نے غیر قانونی تارکین وطن کو بے دخل کرنے کا فیصلہ کیا اور غیر قانونی تارکین وطن کے ملک چھوڑنے کی آخری تاریخ یکم نومبر مقرر کی۔ بصورت دیگر ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
سرحد پار دہشت گردی کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ رواں سال جنوری سے اب تک ملک میں 24 دہشت گرد حملے ہوئے جن میں سے 14 حملوں میں افغان شہری ملوث پائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ اس معاملے کو افغان عبوری حکومت کے ساتھ اٹھا رہی ہے۔