Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

مزید 17 ارب قرض لے کر پی آئی اے نے تنخواہیں ادا کردیں، لیز کی رقم ادا کرنے کے بعد طیارے اڑان کے قابل

Published

on

پی آئی اے بینکوں سے قرض لینے میں کامیاب،افسران وملازمین کی رواں ماہ کی تنخواہیں جاری کردی گئیں،لیزجہازوں کی ادائیگیاں بھی شروع ہوگئیں۔

واجبات اداکرنے کے بعد فضائی بیڑے میں شامل 7جہازاڑان بھرنے کے لیے تیارہیں،طیارے گراونڈ ہونے کے سبب قومی ائیرلائن کو یومیہ 40کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

ذرائع کے مطابق جمعے کی شام سرکاری ونجی بینک سے پی آئی اے کو 17ارب روپے کی ادائیگی کے بعد انتظامی اموردوبارہ بحال ہونا شروع ہوگئے،پی آئی اے انتظامیہ کی جانب سے رقم ملنے کے بعد افسران وملازمین کوتنخواہیں اداکردی گئیں جبکہ مذکورہ رقم کے ذریعے ایندھن فراہم کرنے والی کمپنیز،ایف بی آرکو بھی ادائیگیاں کی جائینگی۔

رقم کے ذریعے فوری مرمت والے جہازوں کے فاضل پرزہ جات بھی خریدے جائینگے،لیزنگ کمپنیزکو واجبات ادا ہونے کے بعد پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں شامل مختلف ساخت کے7جہازواپس اڑان کے لیے تیارہوگئے،ذرائع کے مطابق جہازوں کے گراونڈ ہونے کے سبب پی آئی اے کو یومیہ 40کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان اٹھاناپڑا۔

مالی مشکلات کے سبب مجموعی طورپر15طیارے عارضی طورپرگراونڈ رہے،اس سے قبل طیاروں کی کمی کی وجہ سے اندرون ملک فلائٹ آپریشن متاثررہا،جس کے نتیجے میں کراچی سے رحیم یارخان جانیوالی دو طرفہ پروازیں منسوخ کی گئیں، کراچی سے اسلام آباد جانیوالی پی کے368تاخیر کا شکاررہی،کراچی سے ملتان جانیوالی پرواز پی کے303کے کا شیڈول تبدیل کرکے دوپہر کے بجائے شام میں روانہ کیا گیا۔

ترجمان پی آئی اے عبداللہ حفیظ خان کا کہناہے کہ پی آئی اے کی بندش کی 15 ستمبر کی تاریخ دینے سے پی آئی اے کی ساکھ بہت مجروح ہوئی،پی آئی اے انتظامیہ فنڈز کے اجرا میں مصروف تھی اورتقاضے مکمل کرکے حاصل کرنےمیں کامیاب رہی،پی آئی اے انتہائی ضروری ملکی اوربین القوامی نوعیت کی ادائیگیاں کررہاہے،ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی بھی کر دی گئی،فضائی آپریشن تسلسل سے جاری ہے اور پروازیں آپریٹ ہو رہی ہیں،پی آئی اے مضبوط بنیادوں پرقائم دائم ہےاوران حالات سے مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے،قومی ائیرلائن کا دنیا بھرمیں مضبوط نیٹ ورک موجود ہے اوراس کا بیڑا دنیا بھرمیں محو پرواز ہے،پی آئی اے کے پاس بین الاقوامی اوراندرون ملک پروازوں کے لئے مناسب تعداد میں طیارے موجود ہیں جن کے ذریعے فضائی آپریشن جاری ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین