Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

الیکشن 2023

دبئی میں ن لیگ اور پی پی قیادت کی ملاقاتیں، نگران سیٹ اپ، پاور شیئرنگ فارمولے پر اتفاق

Published

on

دبئی میں مسلم لیگ ( ن) اور پیپلز پارٹی کے بڑوں کی ملاقاتوں میں نگران حکومت کے لیے ناموں اور الیکشن کے بعد دوبارہ حکومت کی تشکیل کے لیے پاور شیئرنگ فارمولے سمیت کئی ایک امور پر اتفاق رائے ہو گیا ہے۔

دونوں جماعتوں مکی اعلیٰ قیادت بشمول مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری، نے دبئی میں ایک ہفتے کے دوران کئی ملاقاتیں کیں ان ملاقاتوں میں وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ شریک ہوئے۔

نواز شریف کی وطن واپسی کا معاملہ بھی زیر غور رہا اور وزیر قانون نے تاحیات نااہلی کے حوالے ترامیم کی منظوری اور کیسز کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی۔

خئال کیا جا رہا ہے کہ اگر نواز شریف کے مقدمات توقع کے مطابق سیٹل ہو گئے تو 14 اگست ان کی واپسی کی ممکنہ تاریخ ہوگی۔

دبئی میں ملاقاتوں کے بعد وزیراعظم شہباز شریف، زرداری اور وزیر قانون وطن واپس آگئے جبکہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری ٹوکیو کے دورے پر روانہ ہوگئے۔ نواز شریف کے بارے می خیال ہے کہ وہ لندن واپسی سے پہلے مزید ایک ہفتہ دبئی میں رکیں گے اور سیاسی ملاقاتیں جاری رکھیں گے۔

دبئی کی ملاقاتوں میں اگلے عام انتخابات کی تاریخ واحد معاملہ تھا جس پر اتفاق رائے نہ ہوسکا۔ مسلم لیگ ن اکتوبر میں انتخابات ہونے کے حوالے سے بے یقینی کا شکار ہے جبکہ پیپلز پارٹی ہر صورت اکتوبر میں مقررہ الیکشن چاہتی ہے۔

پیپلز پارٹی کے سینئر ہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا واضح موقف ہے کہ اگست میں حکومت کی مدت پوری ہو رہی ہے اور اکتوبر میں الیکشن ہونے چاہئیں۔وزیراعظم کے واضح بیان کے بعد الیکشن کی تاریخ پر کوئی ابہام نہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے جمعہ کو پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ حکومت کی مدت اگلے ماہ پوری ہو جائے گی اور الیکشن کمیشن اگلے الیکشن کی تاریخ دے گا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین