پاکستان
ترجیحات کا مسئلہ، پنجاب کی پبلک لائبریریز میں منظور شدہ اسامیوں پر بھرتی کی بجائے سٹاف مزید کم کرنے کا فیصلہ
افرادی قوت کی کمی کی شکار لائبریریز کا سٹاف مزید کم کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ پنجاب کی 11 پبلک لائبریریز میں نصف سے بھی زائد اسامیاں خالی ہیں۔۔ لائبریریز میں کیٹیلاگنگ، ڈیجیٹائزیشن سمیت دیگر اہم امور جمود کا شکار ہیں۔
پنجاب کی 11 پبلک لائبریریز میں 363 اسامیاں موجود ہیں اور صرف 176 کا سٹاف موجود ہے،پنجاب کی لائبریریز میں 187 افراد کو تاحال بھرتی نہیں کیا جا سکا۔
کم افرادی قوت کی وجہ سے پنجاب کی پبلک لائبریریز میں اہم ترین امور متاثر ہیں، لائبریریز میں کیٹیلاگنگ، ڈیجیٹائزیشن سمیت دیگر اہم امور جمود کا شکار ہیں۔
صوبے کی سب سے بڑی لائبریری قائداعظم لائبریری سب سے زیادہ افرادی قوت کی کمی کا شکار ہے ۔ قائداعظم لائبریری میں منظور شدہ اسامیاں 104 ہیں جبکہ 44 کا سٹاف موجود ہے اور 60 سیٹیں خالی ہیں۔
پنجاب پبلک لائبریریز میں 77 کی بجائے 38 ملازمین، ماڈل ٹاؤن لائبریری میں 19 کی بجائے 15 افراد کام کرنے پر مجبور ہیں، پبلک لائبریری بصیر پور اوکاڑہ میں منظور شدہ افرادی قوت 9 مگر صرف ایک ہی ملازم پر پوری لائبریری کا بوجھ ڈال دیا گیا۔
سنٹرل لائبریری بہاولپور میں 61 کی بجائے 27 افراد، جناح پبلک لائبریری ساہیوال میں 17 کی بجائے 10 افراد موجود ہیں ۔گورنمنٹ رضا فاروق میموریل لائبریری پیر محل ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 17 کی بجائے 12 ملازمین موجود ہیں۔
پبلک لائبریری کمالیہ میں 14 کی بجائے 10،لائبریری کمپلیکس مریدکے شیخوپورہ میں 23 کی بجائے 13 افراد کام کرنے پر مجبور ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ افرادی قوت کی کمی کے باوجود سیکرٹری آرکائیوز پنجاب کی جانب سے افرادی قوت کو مزید کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔