تازہ ترین
پنجاب پولیس نے راولپنڈی کے تھانہ روات میں شاہد آفریدی کے خلاف مقدمہ کے اندراج کی تردید کردی
پنجاب پولیس نے راولپنڈی کے تھا نے میں قومی کرکٹر شاہد آفریدی کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کی سختی ست تردید کی ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ بعض سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر سابق کرکٹر شاہد آفریدی کے خلاف تھانہ روات ضلع راولپنڈی میں دھوکہ دہی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج ہونے کے حوالے سے چلنے والی خبروں میں قطعی طور پر کوئی صداقت نہیں ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس نے وضاحت کی کہ سابق کرکٹر شاہد آفریدی کے خلاف کسی قسم کی کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔ مدعی مقدمہ نے ایف آئی آر دیگر افراد کے خلاف درج کروائی ہے اور متن میں پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر چلنے والے اشتہار کا ذکر کیا ہے۔
بعض سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر سابق کرکٹر شاہد آفریدی کے خلاف تھانہ روات ضلع راولپنڈی میں دھوکہ دہی کی دفعات کے تحت ایف آئی آر درج ہونے کے حوالے سے چلنے والی خبروں میں قطعی طور پر کوئی صداقت نہیں ہے، سابق کرکٹر شاہد آفریدی کے خلاف کسی قسم کی کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔ مدعی مقدمہ… https://t.co/APp2d1G0aF pic.twitter.com/a0XsWks6hn
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) February 27, 2024
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ایف آئی آر گردش کر رہی ہے جس کے ساتھ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ تعمیراتی منصوبے میں مبینہ فراڈ پرسابق ٹیسٹ کرکٹر شاہد آفریدی ،حساس ادارے کے سابق افسران، کاروباری افراد سمیت 10سے زائد افراد کیخلاف دفعہ 420 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر کہا جا رہا تھا کہ تھانہ روات میں عابد بن عبدالقدوس نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ شیخ فواد بشیراور دیگر و غیر ہ نے پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر شاہد آفریدی سابق کر کٹر و غیرہ کے ذریعے اشتہار بازی کر کے مجھے ترغیب دی کہ انکے پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کریں جس پر میں نے دو عدد دکانیں شاپ نمبر17 ،15 واقع میز نائن فلور بک کیں یہ کہ دکان نمبر 17 کی تمام رقم پلاٹ و نقد رقم مبلغ 55لاکھ روپے، جبکہ شاپ نمبر 15 کی رقم بصورت دکان و نقد مبلغ 40لاکھ روپے مذکورہ اشخاص کو بذریعہ کمپنی دی لیکن اس کے ساتھ دھوکہ ہوا۔