Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

ویگنر بغاوت کا پیشگی علم تھا، پریگوژن کے خلاف پیوٹن انتقامی کارروائی ضرور کریں گے، سربراہ امریکی سی آئی اے

Published

on

Russian President Vladimir Putin and Chief of the General Staff of Russian Armed Forces Valery Gerasimov

امریکا کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سربراہ نے کہا ہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن سوچ رہے ہیں کہ بغاوت کے مرتکب یوگینی پریگوژن سے کیسے نمٹا جائے، ابھی وہ صرف مزید وقت چاہتے ہیں، بغاوت نے روس کے نظام اقتدار کی کمزوریوں کو اجاگر کیا۔

ایسپن سکیورٹی فورم پر بات کرتے ہوئے سی آئی اے کے سربراہ ولیم برنز نے کہا کہ روس کے صدر اب بھی پریگوژن کے خلاف انتقامی کارروائی کر سکتے ہیں، اس وقت جو صورتحال ہم دیکھ رہے ہیں وہ بہت پیہچیدہ ہے،پیوٹن کو ابھی وقت درکار ہے، ابھی وہ اس پر کام کر رہے ہیں کہ ویگنر گروپ کے لیڈر پریگوژن سے کیسے نمٹا جائے۔

یہ نجی ملیشیا گروپ کی اب بھی افریقہ، لیبیا اور شام جیسی جگہوں پر روس کی قیادت کے لیے اہم ہے اور اس لیے امکان تھا کہ صدر پیوٹن اس گروپ کو اس کے لیڈر سے الگ کرنے کی کوشش کریں گے۔

سی آئی اے کے سربراہ نے کہا کہ صدر پیوٹن بدلہ لینے کے لیے انتظار کرسکتے ہیں، صدر پیوٹن ایسے شخص ہیں جو سمجھتے ہیں کہ انتقام ایسا پکوان ہے جسے جتنا ٹھنڈا پیش کیا جائے اتنا بہتر ہے، مجھے حیرت ہوگی اگر پریگوژن انتقام سے بچ گیا۔

اس ماہ کے آغاز میں صدر جو بائیڈن نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ویگنر گروپ کے سربراہ کو زہر سیا جا سکتا ہے،صدر بائیڈن نے طنزا کہا تھا کہ اگر میں پریگوژن کی جگہ ہوتا تو محتاط رہتا کہ میں نے کیا کھایا اور میں اپنے مینیو پر نظر رکھتا۔

سی آئی اے کے سربراہ نے بھی صدر بائیڈن جیسی بات کہی، ولیم برنز نے کہا کہ اگر میں پریگوژن ہوتا تو میں اپنا کھانا چکھنے والے کو فارغ کر دیتا۔

ولیم برنز نے تصدیق کی کہ ان کی ایجنسی کو اس بغاوت کا پیشگی علم تھا اور روس کے جنرل سرگئی سوروویکین کو بھی اس بغاوت کا پیشگی علم تھا اب انہیں ’زادانہ نقل و حرکت کی اجازت نہیں۔

ولیم برنز نے کہا کہ 23 سالہ اقتدار میں صدر پیوٹن کے لیے یہ بغاوت براہ راست چیلنج تھا اور قابل ذکر یہ بات ہے کہ صدر پیوٹن کو ایسے شخص کے ساتھ معاہدے کے لیے مجبور ہونا پڑا جو کبھی ان کا کیٹرر تھا،

یوگینی پریگوژن کو ’ پیوٹن کا باورچی‘ کہا جاتا ہے کیونکہ وہ نجی ملیشیا بنانے سے پہلے صدر پیوٹن اور فوج کے لیے فوڈ کیٹرنگ کا کام کرتے تھے۔

سی آئی اے کے سربراہ نے کہا کہ یوکرین کا جوابی حملہ مشکل ثابت ہو رہا ہے تو اس میں حیرت کی کوئی بات نہیں ہونی چاہئے، کیونکہ حملہ دفاع سے زیادہ مشکل ہوتا ہے اور روس کے پاس تیاری کے لیے کئی مہینے تھے، اس لیے یوکرین کا جوابی حملہ کئی ماہ لے گا اور میں رجائیت پسند ہوں۔

ولیم برنز نے کہا کہ روس بحر اسود میں فالس فلیگ آپریشن میں بحری جہازوں پر حملہ  کر کے اس کا الزام یوکرین پر دھر سکتا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین