کھیل
ورلڈ کپ میں افغانستان کی مہم کے لیے راشد خان اہم ہتھیار
افغانستان کے دیہی علاقوں کے ایک بنجر گاؤں بٹی کوٹ میں پیدا ہونے والے راشد خان نے خاندان میں پہلا ڈاکٹر بننے کا خواب دیکھا تھا۔
لیکن 11 بھائیوں کی مکمل کرکٹ ٹیم میں اسے بھائیوں نے بالنگ کا کام سونپا، موسم خراب ہونے پر گھر کے اندر کھیلنا پڑتا، اسی گھر کے اندر کے کھیل نے راشد خان کا ٹریڈ مارک بالنگ ایکشن سیٹ کیا۔
راشد خان نے ایک حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ میری رفتار، میرا ایکشن اور میری غلطیاں، سب گھر کے اندر کے کھیل سے پیدا ہوئیں۔
راشد نے کہا کہ اگر میں ایک عام اسپنر کی طرح بولنگ کرتا ہوں تو کلائی آہستہ سے مڑتی اور میرے بھائیوں کے لیے اسے کھیلنا آسان ہوتا، مجھے کچھ مختلف کرنا تھا، اس لیے میں نے مختلف ورائٹیز پیدا کیں۔
راشد پر سلیکٹرز کی نظر ایک ہارڈ ہٹنگ بلے باز کے طور پر پڑی جو باؤلنگ بھی کر سکتا تھا – اپنے آئیڈیل، سابق پاکستانی آل راؤنڈر شاہد آفریدی کی طرح۔
راشد نے کہا کہ آفریدی ایک ایسا کھلاڑی ہے جس کے مداح پوری دنیا میں موجود ہیں۔اس کا ریکارڈ چیک کریں، اس کے پاس زیادہ سنچریاں نہیں ہیں، لیکن جب بھی وہ آتا وہ چار، پانچ، چھ چھکے مارتا… انجوائے کرتا اور چلا جاتا۔
افغانستان کے پہلے بین الاقوامی کپتان نوروز منگل نے ڈومیسٹک مقابلے میں راشد کی صلاحیتوں کو دیکھا۔
منگل نے یاد کرتے ہوئے کہا، “پاکستان کے گریٹ انضمام الحق 2015 میں ہمارے کوچ تھے اور جب انہوں نے راشد کو دیکھا تو زمبابوے کے دورے کے لیے سلیکٹ کرلیا۔صرف 17 سال کی عمر میں راشد نے اپنے ڈیبیو پر بلاوایو میں ایک وکٹ حاصل کی لیکن اس کے ایکشن، چالبازی اور اکانومی کو فوری طور پر نوٹ کیا گیا۔
دو سال بعد راشد کو انڈین پریمیئر لیگ کے لیے سائن کیا گیا، جس نے انھیں اسٹارمیں بدل دیا اور انھیں کرکٹ کے معروف فرنچائز کھلاڑیوں میں سے ایک بنا دیا۔
راشد نے کیریبین، آسٹریلیا، شمالی امریکہ اور ایشیا میں معاہدے کے ساتھ دنیا بھر کی ٹوئنٹی 20 لیگز کھیلی ہیں۔
انہوں نے 2017 میں بہترین کھلاڑی کا انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کا ایوارڈ جیتا تھا۔
اگلے سال راشد ون ڈے میں 100 وکٹیں لینے والے سب سے تیز گیند باز بن گئے، صرف 44 میچوں میں۔
اپنی تمام تر کامیابیوں کے باوجود، راشد کے لیے 2019 میں پہلا ورلڈ کپ 9 میچوں میں صرف چھ وکٹوں کے ساتھ مایوس کن تھا – افغانستان سبھی میچ ہار گیا تھا۔
اولڈ ٹریفورڈ میں انگلینڈ نے ان کے نو اوورز میں 110 رنز بنائے – جس میں 11 چھکے بھی شامل ہیں۔
لیکن راشد کا خیال ہے کہ اس ورلڈ کپ میں زیادہ اسپن دوست ہندوستانی وکٹیں انہیں کارکردگی دکھانے کا موقع فراہم کریں گی اور انہیں امید ہے کہ وہ افغان کرکٹرز کی اگلی نسل کو متاثر کر سکتے ہیں۔
راشد نے کہا کہ اگر آپ سخت محنت کرتے ہیں اور اپنے آپ پر یقین رکھتے ہیں، تو آپ جہاں چاہیں پہنچ سکتے ہیں۔یہ ان تمام نوجوانوں کے لیے ایک اچھی مثال ہے جنہوں نے ابھی شروعات کی ہے۔
-
کھیل1 سال ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین6 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
پاکستان6 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
کالم1 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز6 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
پاکستان7 مہینے ago
پنجاب حکومت نے ٹرانسفر پوسٹنگ پر عائد پابندی ہٹالی