Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

فلسطینی سرزمین پر اسرائیلی آبادی میں ریکارڈ اضافہ، ریاست کے قیام کے امکان ختم ہونے کا خطرہ، اقوام متحدہ رپورٹ

Published

on

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی بستیوں میں ریکارڈ تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور فلسطینی ریاست کے قیام کا کوئی بھی عملی امکان ختم ہونے کا خطرہ ہے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا کہ اسرائیلی بستیوں میں اضافہ اسرائیل کی طرف سے اپنی آبادی کی منتقلی کے مترادف ہے، یہ جنگی جرم ہے۔

امریکی بائیڈن انتظامیہ نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے میں رہائشی مکانات کے نئے منصوبوں کا اعلان کرنے کے بعد یہ بستیاں بین الاقوامی قانون سے “متصدام” ہیں۔

وولکر ترک نے اس رپورٹ کے ساتھ ایک بیان میں کہا، ” آبادکاری سے متعلق خلاف ورزیاں چونکا دینے والی نئی سطحوں پر پہنچ گئی ہیں، اور ایک قابل عمل فلسطینی ریاست کے قیام کے کسی بھی عملی امکان کے ختم ہونے کا خطرہ ہے۔” .

جنیوا میں اسرائیل کے سفارتی مشن نے کہا کہ رپورٹ میں 2023 میں 36 اسرائیلیوں کی ہلاکتوں کو شامل کیا جانا چاہیے تھا۔ “انسانی حقوق عالمگیر ہیں، اس کے باوجود فلسطینی دہشت گردی کا نشانہ بننے والے اسرائیلیوں کو دفتر (ہائی کمشنر) کی جانب سے بار بار نظر انداز کیا جاتا ہے۔”۔.

اقوام متحدہ کی اپنی نگرانی کے ساتھ ساتھ دیگر ذرائع پر مبنی 16 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں اکتوبر 2023 کے اختتام تک ایک سال کے عرصے کے دوران مقبوضہ مغربی کنارے میں 24,300 نئے اسرائیلی ہاؤسنگ یونٹس کی نشاندہی کی گئی، جو اس کے مطابق سب سے زیادہ تھی۔ 2017 میں نگرانی شروع ہونے کے بعد سے ریکارڈ پر ہے۔

بڑھتا ہوا تشدد

اقوام متحدہ نے یہ بھی کہا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر اسرائیلی آباد کاروں اور ریاستی تشدد کی شدت، شدت اور باقاعدگی میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے مہلک حملوں کے بعد سے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب تک 400 سے زیادہ فلسطینی اسرائیلی سکیورٹی فورسز یا آباد کاروں کے ہاتھوں مارے جا چکے ہیں۔

اسرائیل، جس نے 1967 کی مشرق وسطیٰ کی جنگ میں مغربی کنارے پر قبضہ کیا تھا، اس سرزمین پر بائبل کے پیدائشی حق کا دعویٰ کرتا ہے جہاں بستیاں پھیل رہی ہیں۔ اس کی فوج کا کہنا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں کر رہی ہے اور مشتبہ عسکریت پسندوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

وولکر ترک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی حکومت کی پالیسیاں، جو ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ دائیں بازو کی ہے اور اس میں مذہبی قوم پرست شامل ہیں جن کے آباد کاروں سے قریبی تعلقات ہیں، اسرائیلی آباد کار تحریک کے اہداف کے ساتھ “بےْْْْْْْْْ مثال حد تک” ہم آہنگ دکھائی دیتے ہیں۔

اقوام متحدہ رپورٹ میں آبادکاروں کے درمیان کی لکیروں کو دھندلا کرتے ہوئے فلسطینیوں کو ہراساں کرنے یا حملہ کرنے کے دوران اسرائیلی فوج کی مکمل یا جزوی یونیفارم پہننے اور فوجی رائفلیں اٹھانے کے کیس ڈاکومنٹ کیے گئے ہیں۔

پانچ ماہ پرانی غزہ جنگ نے اسرائیل فلسطین تنازعہ کے دو ریاستی حل پر نئی توجہ مرکوز کی ہے۔

ایسی توجہ اوسلو معاہدے کے بعد بھی ہوئی تھی لیکن اس کے بعد سے فلسطینی ریاست کے حصول میں بہت کم پیش رفت ہوئی ہے، جس میں بستیوں کی توسیع رکاوٹوں میں سے ایک ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین