ٹاپ سٹوریز
قرآن پاک کی بیحرمتی کے خلاف اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں قرارداد منظور
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے سویڈن میں قرآن پاک جلانے کے خلاف مذمت کی قرارداد منظور کرلی، چند ملکوں نے اس قرارداد کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں مذمتی قرارداد پاکستان اور آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن ( او آئی سی) نے پیش کی تھی، اس قرارداد کے حق میں 28 ووٹ آئے، 12 ملکوں نے مخالفت کی اور 7 نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
امریکی مندوب نے کہا کہ اگر مزید وقت دیا جاتا اور اس پر کھلی بحث ہوتی تو قرارداد پر اتفاق رائے ہو سکتا تھا، ہمارے تحفظات پر غور نہیں کیا گیا، مجھے افسوس ہے کہ یہ کونسل اس واقعہ کی متفقہ طور پر مذمت نہیں کرسکی جو واقعی افسوسناک ہے۔
قرارداد کی منظوری کے بعد پاکستان کے مندوب خلیل ہاشمی کے خطاب میں فتح مندی کی جھلک تھی،او آئی سی ملکوں کی جانب سے خطاب کرتے ہوئے خلیل ہاشمی نے کہا کہ یہ قرارداد اظہار رائے پر قدغن کی بات نہیں کرتی بلکہ اس کا مقصد ایک محتاط توازن قائم کرنا تھا۔
خلیل ہاشمی نے کہا کہ افسوسناک بات ہے کہ چند ملکوں نے مذہبی منافرت کی لعنت کو روکنے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی ذمہ داری سے دستبردار ہونے کا انتخاب کیا، ان ملکوں نے دنیا بھر کے اربوں لوگوں کو پیغام دیا کہ مذہبی منافرت روکنے کے لیے ان کا عزم زبانی کلامی دعووں کے سوا کچھ نہیں، کچھ نے اس قرارداد کی مخالفت کی جو سیاسی، قانونی اور اخلاقی ہمت نہ ہونے کا عکاس ہے۔
قرارداد کے الفاظ ’ قرآن پاک کی بے حرمتی کی عوامی اور منصوبہ بند کارروائی‘ سمیت مذہبی منافرت کے تمام مظاہر کی مذمت کرتے ہیں اور ذمہ داروں کو احتساب کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔
قرارداد میں ملکوں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ایسی کارروائیوں اور مذہبی منافرت کی وکالت، جوامتیازی سلوک، دشمنی یا تشدد پر اکساتی ہیں، ان سے نمٹنے کے لیے قانون سازی کریں۔
قرارداد میں کونسل کے صدر وولکر ترک سے بھی مطالبہ کیا گیا کہ وہ قرارداد کی روشنی میں ملکوں کے قوانین میں موجود خامیوں کی نشاندہی کریں۔
برطانیہ، امریکا، یورپی یونین ممالک بشمول فرانس، جرمنی، کوسٹاریکا، مونٹی نیگرو نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔
بنین، چلی، میکسیکو اور نیپال نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
ارجنیٹیا، چین، کیوبا، بھارت، جنوبی افریقا، یوکرین اور ویتنام نے قرارداد کی حمایت کی۔