Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

شہباز پنجاب کی ضرورت ہیں، کسی کو عبوری وزیراعظم بنانا پڑا تو پارلیمانی پارٹی فیصلہ کرے گی، رانا ثناء اللہ

Published

on

سابق وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ نواز شریف کو اپیلوں میں ریلیف ملے گا اور وہ الیکشن میں کامیاب ہوکر دوبارہ وزیراعظم بنیں گے اگر کسی کو عبوری وزیراعظم بنانا بھی پڑا تو پارلیمانی پارٹی فیصلہ کرے گی۔

جیو ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ میں اپیلیں ختم ہونے تک سزا حتمی نہیں ہوتی ہے، سزا معطل ہو اور اس کیخلاف اپیل زیرالتوا ہو تو الیکشن لڑا جاسکتا ہے، ماضی میں بہت سے ایسے لوگ الیکشن لڑتے رہے ہیں جنہیں ڈسٹرکٹ کورٹ سے سزا ہوئی لیکن ان کی اپیلیں ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ میں زیرالتواء تھیں، نواز شریف کی conviction اور sentence دونو ں معطل ہیں وہ اپیل زیرالتوا ہونے کے دوران الیکشن لڑسکتے ہیں۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ 2008ء میں بھی میاں صاحبان کو الیکشن لڑنے سے روک دیا گیا تھا، نواز شریف کو اپیلوں میں ریلیف ملے گا اور وہ الیکشن میں کامیاب ہوکر دوبارہ وزیراعظم بنیں گے، اگر کسی کو عبوری وزیراعظم بنانا بھی پڑا تو پارلیمانی پارٹی فیصلہ کرے گی۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پنجاب میں بزدار دور میں بڑی تباہی ہوئی ،پنجاب کی ضرورت ہے کہ شہباز شریف دوبارہ وزیراعلیٰ بنیں، پنجاب میں جہاں سے ترقی کا سفر رکا تھا وہیں سے شروع ہوگا، شہباز شریف کسی بھی حیثیت میں نواز شریف کے ساتھ کام پر تیار ہوں گے۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مریم اور حمزہ اپوزیشن میں جیلیں کاٹتے ہیں تو موقع ملنے پرحکومت میں کیوں شامل نہیں ہوں گے، عمران خان اپنے تکبر، رعونت اور گمراہ کن مائنڈ سیٹ کی نذر ہوئے ہیں، عمران خان اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ محاذ آرائی کے نتیجے میں 9مئی کو ایک حادثے کا شکار ہوئے، چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ جو ہورہا ہے وہ ان کا اپنا کیا دھرا ہے، نو مئی سے پہلے بھی عمران خان کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار تھے، ہمیں کوئی خدشہ نہیں ہے عمران خان آجائے گا وہ 100دفعہ آئے۔

 رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہم ہر قیمت پر یہ چاہتے ہیں کہ ہمیں اکثریت ملے، ہم اکثریت چاہتے ہیں اکثریت کے بغیر کوئی حکومت مستحکم نہیں ہوگی نہ ملک کو بحران سے نکال سکے گی، نواز شریف کی سوچ ہے جس پارٹی کو اکثریت ملے وہ حکومت بنائے لیکن سب کو مل کر کام کرنا ہوگا، ایم کیو ایم نے تحریک عدم اعتماد کے وقت سیاسی بات کی تھی آج بھی سیاسی گفتگو کی ہے۔

 ایم کیو ایم نے آئینی ترمیم، کراچی اور اختیارات کی تقسیم کی بات کی ہے، نواز شریف نے ایم کیو ایم کو ساتھ مل کر مسائل حل کرنے کا یقین دلایا ہے، بلوچستان کے مخصوص حالات کے پیش نظر کچھ چیزیں ہیں انہیں ساتھ لے کر چلنا ہوگا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین