Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس نشر کرنے پر ٹی وی چینلز کو شوکاز نوٹس، مصطفیٰ کمال کی فوری معافی کی استدعا مسترد

آپ نے عدلیہ کے بارے میں پریس کانفرنس کیوں کی؟ کیا ہم پارلیمنٹ یا سینیٹ اراکین یا ان کے کام کرنے کے طریقہ کار پر بات کر سکتے ہیں؟

Published

on

سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا اورمصطفیٰ کمال کی پریس کانفرنس نشر کرنے پر تمام ٹی وی چیلنز کو شو کاز نوٹسز جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا ہے۔ سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کو اپنے جواب پر نظرثانی کرنے اور دوبارہ جواب جمع کروانے کیلئے مہلت دے دی۔

سپریم کورٹ میں فیصل واوڈا اور مصطفیٰ کمال کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ 34 منٹ تک پریس کانفرنس چلائی گئی،کیا کریں میڈیا کا؟ توہین عدالت کا مواد نشر ہوگا لیکن کورٹ رپورٹنگ نہیں ہو سکتی، کون سے قانون کے تحت پیمرا ایسا کر سکتا ہے۔

پیمرا کے وکیل نے کہا کہ سلیکٹو عدالتی رپورٹنگ ہوتی تھی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ غیبت کرنے کے بارے میں دین میں کتنی عجیب مثال دی گئی ہے،اگر فیصل واوڈا کو کوئی مسئلہ تھا تو ہمارے سامنے آ کر بات کرتے،ہمارا معاشرہ کس طرف جا رہا ہے؟

فیصل واوڈا کے وکیل نے کہا کہ میرے موکل عدالت کے سامنے بات کرنا چاہتے ہیں۔ عدالت نے فیصل واوڈا کو بات کرنے سے روک دیا اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہم آپ کے مؤکل کو نہیں بلکہ صرف آپ کو سنیں گے۔

جسٹس عرفان سعادت نے ریمارکس دیے کہ آپ کی پریس کانفرنس مخصوص ججز پر تنقید کرنے کیلئے تھی،آپ کی پریس کانفرنس پاکستان کیلئے نہیں تھی،آپ نے جسٹس بابر ستار اور جسٹس اطہر من اللہ کا نام لے کر تنقید کی۔

فیصل واوڈا کے وکیل نے کہا کہ ہم نے ایک خط لکھا تھا اس کے تناظر میں بات کی تھی۔ اس پر جسٹس عرفان سعادت نے کہا کہ اس خط کا جواب آپ کو مل چکا ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے استفسار کیا کہ کیا آپ بار کونسل سے ہیں یا وکلا کے نمائندے ہیں؟ آپ نے عدلیہ کے بارے میں پریس کانفرنس کیوں کی؟ کیا ہم پارلیمنٹ یا سینیٹ اراکین یا ان کے کام کرنے کے طریقہ کار پر بات کر سکتے ہیں؟

چیف جسٹس نے کہا کہ اخبارات میں رپورٹ ہوتا ہے فلاں سینیٹر نے کتنے بل پیش کیے یا کتنی بار سینیٹ میں حاضری دی، اخباروں میں یہ بھی رپورٹ ہوتا ہے کہ کس نے کس کو توسیع دی۔
سپریم کورٹ نےمصطفیٰ کمال کی فوری معافی کی استدعا مسترد کر دی،کیس کی سماعت 28 جون تک ملتوی کردی گئی۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین