Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

سوشل میڈیا اور ویڈیو گیمز نے فسادات کو بھڑکایا، فرانسیسی صدر

Published

on

فرانس میں پرتشدد مظاہروں کی وجہ کیاہے؟ فرانسیسی صدر نے بتادیا، صدر عمانویل ماکروں کہتے ہیں کہ سوشل میڈیا اور ویڈیو گیمز نے فسادات کو بھڑکانے میں مدد دی۔

ہنگامی سکیورٹی اجلاس میں شرکت کے بعد صدر عمانویل ماکروں نے کہا کہ پچھلی تین راتوں کے دوران جو لوگ گرفتار ہوئے وہ نوجوان تھے، بہت کم عمر، انٹرنیٹ بچوں اور کم عمر افراد پر شدید منفی اثرات مرتب کر رہا ہے۔

صدر عمانویل ماکروں نے کہا کہ حالیہ دنوں کے واقعات میں سوشل میڈیا اور نیٹ ورکس نے بڑا کردار ادا کیا، ہم نے یہ سب دیکھا، سنیپ چیٹ، ٹک ٹاک اور کئی دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے ان پرتشدد اجتماعات کے لیے سروس فراہم کرتے ہیں۔ ویڈیو گیمز بھی تشدد کی ایک قسم ہیں اور نوجوان ان گیمز اور تشدد کے حقیقی واقعات میں ایک تعلق یکھتے ہیں۔

صدر عمانویل ماکروں ے کہا کہ نوجوان سڑکوں پر آ رہے ہیں کیونکہ ویڈیو گیمز نے ان میں زہر بھر دیا ہے، والدین اپنے بچوں کو گھر میں رکھیں۔

اس سے پہلے وزیر داخلہ جیرالڈ درمانین نے سوشل میڈیا سائٹس کو خبردار کیا ہے کہ وہ تشدد پر اکسانے والے مواد کو جگہ نہ دیں اور فسادات کو اچھا بنا کر نہ پیش کریں۔ اگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، وہ جو کوئی بھی ہوں، نے قانون کی پابندی نہ کی تو تمام ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔

ایک نوجوان کی ٹریفک پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد پورے فرانس میں فسادات اور لوٹ مار مچی ہے، کئی پولیس پوسٹوں پر حملے ہوئے۔

پولیس نے ایک ہزار سے زیادہ مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہے، گرفتارمظاہرین میں اکثر کی عمر 17 سال یا اس کے آس پاس ہے۔ فسادات روکنے کے لیے 45 ہزار پولیس نفری تعینات کی گئی ہے، پولیس یونینز نے ’ وحشی ریوڑ‘ پر کریک ڈاؤن کا مطالبہ کیا ہے۔

جمعہ کی سہ پہر تک مظاہرین نے 4 ہزار مقامات پر آگ لگائی اور 2 ہزار سے زیادہ گاڑیاں جلائیں، 500 سے زیادہ عمارتوں کو نقصان پہنچایا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین