ٹاپ سٹوریز
سپیکر ایاز صادق نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی گریڈ 19 تک کی 220 اسامیاں ختم کردیں
سپیکر سردار ایاز صادق کی زیرصدارت کفایت شعاری سےمتعلق اجلاس میں گریڈ 19 تک کی 220 غیرضروری آسامیاں ختم کردی گئیں۔ قومی خزانے کو 56 کروڑ30 لاکھ روپے سے زائد کی سالانہ بچت ہوگی۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ایک ارب روپے سالانہ قومی بچت کا ہدف مقرر کردیا۔
سپیکر سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی تنظیم نو کا فیصلہ کیا ہے۔تنظیم نو کے اقدامات قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو فعال اور متحرک بنانے کا حصہ ہیں۔
ذرائع قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ کفایت شعاری اقدامات سے قومی خزانے کو ایک ارب روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔پہلے مرحلے میں 90 اور دوسرے مرحلے میں130غیرضروری آسامیاں ختم کی جائیں گی،56 کروڑ روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔
ذرائع قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ تیسرے مرحلے میں انتظامی اصلاحات سے مزید 40 کروڑ روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔سپیکر سردار ایاز صادق کی زیرصدارت فنانس کمیٹی کے اجلاس میں فیصلوں کی منظوری دی گئی۔
ذرائع قومی اسمبلی نے بتایا کہ کفایت شعاری کی قومی مہم کے تحت قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں گریڈایک سے 19 تک کی 220 غیرضروری آسامیاں ختم کردی گئیں۔قومی خزانے کو 56 کروڑ30 لاکھ روپے سے زائد کی سالانہ بچت ہوگی۔
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے ایک ارب روپے سالانہ قومی بچت کا ہدف مقرر کردیا۔قومی اسمبلی کے اخراجات میں بڑی کمی لانے کے تین مراحل میں سے دو مکمل کرلئے گئے۔پہلے مرحلے میں قومی اسمبلی کی مختلف گریڈز کی 90 غیرضروری آسامیاں ختم کی گئیں جن سے 25 کروڑ 52 لاکھ 64 ہزار روپے سالانہ کی بچت ہوگی۔
دوسرے مرحلے میں گریڈ ایک سے 19 تک کی 130غیرضروری آسامیاں ختم کرنے سے 30 کروڑ 75 لاکھ روپے سے زائد سالانہ کی بچت ہوگی۔ جس سے مجموعی طورپر 56 کروڑ27لاکھ 66 ہزار روپے سے زائد کی سالانہ بچت ہوگی جبکہ تیسرے مرحلے کے اقدمات سے اضافی طورپر 40 کروڑ روپے سالانہ کی مزید بچت ہوگی۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی ہدایت پر ہونے والے ان اقدامات کا مقصد مجموعی طورپر ایک ارب روپے سالانہ کی بچت کرنے کا ہدف حاصل کرنا ہے۔
سپیکر سردار ایاز صادق کی زیرصدارت فنانس کمیٹی کے اجلاس میں کفایت شعاری پلان پر عمل درآمد کے لئے اقدامات کی منظوری دی گئی جس کے تحت قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی ضروریات کے مطابق آسامیوں کے تعین، خاتمے ، تعیناتیوں اور ترقیوں کے طریقہ کار میں بہتری اور شفافیت لائی گئی۔
فنانس کمیٹی نے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں مزید بھرتی کا عمل ختم کردیا ہے جبکہ نیشنل اسمبلی سیکریٹریٹ ایمپلائز ایکٹ 2018 کے جائزے اور اسے سول سرونٹس ایکٹ1973 کے تحت وضع کردہ رولز کے مطابق ہم آہنگ کرنے کے لئے ذیلی کمیٹی بھی تشکیل دی جواس ضمن میں مناسب ترامیم تجویز کرے گی۔جس کا مقصد قومی اسمبلی کی ضروریات کے مطابق عملے کی تعداد کا تعین کرنا ، ترقیوں اور تعیناتیوں کا نظام بہتر کرنا ہے۔ اس کے علاوہ ایسٹاکوڈ کے تقاضوں کے مطابق کنٹریکٹ منسوخی کی شقوں میں مناسب ترمیم کے نتیجے میں قومی وسائل کی بچت میں مدد ملی ہے۔
اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے تمام متعلقہ شعبوں کے نمائندوں پر مشتمل ’ ٹکٹنگ اور لاجنگ کمیٹی‘ تشکیل دی گئی ہے جس سے امور کار انجام دینے میں شفافیت آئے گی، افسران اور عملے کے امور کار کا واضح تعین ہوگا بلکہ اُن کی کارکردگی جانچنے میں مدد ملے گی اور مجموعی طورپر وسائل کی بھی بچت ہوگی۔
اجلاس نے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی ڈیجیٹلائزیشن کا عمل شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا تاکہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے کاغذ کے استعمال کا سلسلہ ختم کیا جائے۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی ٹیم نے اس ضمن میں کام شروع کردیا ہے۔
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ لاجز کے اضافی بلاکس کی بروقت تعمیر کے لئے وقت کے تعین کے ساتھ اقدامات کو یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی،ماضی میں بھی سپیکر سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ ہاﺅس کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا انقلابی اقدام اٹھایا تھا جس سے کروڑوں روپے سالانہ کی بچت ہوئی تھی۔