Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

تائیوان کے لیے اسلحہ سپلائی تیز کرنے کی ضرورت ہے، امریکی جنرل

Published

on

امریکی افواج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل مارک میلی نے کہا ہے کہ امریکا اور اتحادیوں کو اگلے چند برسوں کے دوران تائیوان کے لیے اسلحہ فراہمی تیز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنا دفاع کرنے کے قابل ہوسکے۔

امریکا تائیوان کا سب سے اہم اسلحہ سپلائر ہے، بیجنگ نے بارہا مطالبہ کیا ہے کہ واشنگٹن تائیوان کو اسلحہ کی فروخت روک دے۔

ٹوکیو کے دورے کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جنرل مارک میلی نے کہا کہ امریکا اور دیگر ملک جس رفتار سے تائیوان کو اسلحہ فراہم کر رہے ہیں، میرے خیال میں اگلے چند برسوں میں اس رفتار کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔

جنرل مارک میلی نے کہا کہ تائیوان کو ایئرڈیفنس سسٹم اور ایسے اسلحہ کی ضرورت ہے جو زمین سے بحری جہازوں کو نشانہ بنا سکے۔

جنرل مارک میلی نے کہا کہ میرے خیال میں تائیوان کی فوج اور ان کی دفاعی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

تائیوان پچھلے برس سے امریکا کی طرف سے اسلحہ کی فراہمی میں تاخیر کی شکایت کر رہا ہے،تائیوان کو سٹنگر اینٹی ایئرکرافٹ نہیں مل پا رہے کیونکہ اسلحہ یوکرین کو بھجوایا جا رہا ہے۔ اس معاملے پر کئی ارکان کانگریس بھی تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔

جنرل مارک میلی نے کہا کہ امریکا اور چین کے تعلقات ’ انتہائی نچلی سطح‘ پر ہیں اور وزیر خارجہ انٹنی بلنکن، وزیر خزانہ جینیٹ ییلن کے حالیہ دورے تصادم کے امکانات کم کرنے کے لیے اہم ہیں۔

جنرل مارک میلی نے کہا کہ امریکا ایشیا پیسفک میں اپنی فوج کی تعیناتیوں میں تبدیلیوں کی ضرورت پر غور کر رہا ہے۔

خطے میں امریکی افواج کا بڑا حصہ جنوب مشرقی ایشیا میں تعینات ہے، 28 ہزار 500 امریکی فوجی جنوبی کوریا اور 56 ہزار جاپان میں تعینات ہیں۔

جنرل مارک میلی نے کہا کہ ہم خطے میں متبادل بیس آپشن تلاش کر رہے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین