Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

اسرائیل پر حملے میں تہران ملوث نہیں، حماس کو سراہتے ہیں، خامنہ ای

Published

on

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے منگل کو کہا کہ تہران عسکریت پسند حماس گروپ کے اسرائیل پر ہفتے کے آخر میں ہونے والے حملے میں ملوث نہیں تھا تاہم انہوں نے اسرائیل کی "ناقابل تلافی” فوجی اور انٹیلی جنس شکست پر حماس کو سراہا۔

حملے کے بعد اپنے پہلے ٹیلی ویژن خطاب میں خامنہ ای نے، جو فلسطینی اسکارف پہنے ہوئے تھے، کہا، "ہم صیہونی حکومت پر حملے کی منصوبہ بندی کرنے والوں کے ہاتھ چومتے ہیں۔”

خامنہ ای نے کہا کہ "اس تباہ کن زلزلے (حماس کے حملے) نے (اسرائیل میں) کچھ نازک ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے جن کی مرمت آسانی سے نہیں ہو سکے گی… اس تباہی کے لیے صیہونی حکومت کے اپنے اقدامات ذمہ دار ہیں۔

اسرائیل طویل عرصے سے ایران کے مذہبی حکمرانوں پر حماس کو ہتھیار فراہم کر کے تشدد کو ہوا دینے کا الزام لگاتا رہا ہے۔ تہران، جو اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا، کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی کو کنٹرول کرنے والے گروپ کی اخلاقی اور مالی مدد کرتا ہے۔

1979 کے انقلاب کے بعد سے فلسطینی کاز کی حمایت اسلامی جمہوریہ کا ایک ستون رہا ہے اور شیعہ اکثریتی ملک نے خود کو مسلم دنیا کے رہنما کے طور پر پیش کیا ہے۔

امریکہ نے پیر کو کہا کہ ایران اسرائیل پر حماس کے حملے میں ملوث ہے، لیکن اس نے مزید کہا کہ اس کے پاس اس دعوے کی حمایت کرنے والی کوئی انٹیلی جنس یا ثبوت نہیں ہے۔ اعلیٰ امریکی جنرل نے پیر کے روز ایران کو خبردار کیا کہ وہ بحران میں ملوث نہ ہو۔

اسرائیل نے منگل کے روز کہا تھا کہ اس نے غزہ کی سرحد پر دوبارہ کنٹرول قائم کر لیا ہے اور وہ بارودی سرنگیں بچھا رہا ہے۔

خامنہ ای نے کہا کہ غزہ پر حملے سے غصے کا ایک بہت بڑا سیلاب آئے گا،قابض حکومت اپنے جرائم کو مزید بڑھانے کے لیے خود کو ایک مظلوم کے طور پر پیش کرنا چاہتی ہے… یہ گمراہ کن ہے… اس کا نتیجہ اور بھی بڑی تباہی ہو گا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین