Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

معاشرہ

نگران صوبائی وزیر احمد شاہ نے جوش ملیح آبادی سے منسوب ایوان جوش کا افتتاح کر دیا

Published

on

نگران صوبائی وزیرِ اطلاعات، اقلیتی امور و سماجی تحفظ و صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے "اردو باغ” گلستانِ جوہر کراچی میں شاعرِ انقلاب جوش ملیح آبادی سے منسوب”ایوانِ جوش” کا افتتاح کردیا۔

نگران صوبائی وزیرِ اطلاعات، اقلیتی امور و سماجی تحفظ وصدر آرٹس کونسل  محمد احمد شاہ نے اردو باغ گلستانِ جوہر کراچی میں شاعرِ انقلاب شبیر حسن خاں جوش ملیح آبادی کے نام سے منسوب "ایوانِ جوش” کا افتتاح کیا۔

 نگران صوبائی وزیر اطلاعات، اقلیتی امور و سماجی تحفظ محمد احمد شاہ نے کہا کہ جوش صاحب کے بارے میں بہت سی یادیں اور باتیں ہم نے مشتاق احمد یوسفی صاحب اور ڈاکٹر عالیہ امام کی زبان سے سنیں۔

انہوں نے ڈاکٹر ہلال نقوی کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر ہلال نقوی نے جوش صاحب کے 26 مجموعوں کی تدوین و تالیف کا کام انجام دے کر ایک بڑا کارنامہ انجام دیا ہے۔

نگران صوبائی وزیر محمد احمد شاہ نے کہا کہ اقبال حیدر صاحب نے اپنی عمر بھر کی کمائی لگاکر ایوانِ جوش کی عمارت بناکر ہمیں دی ہے جو ایک مثالی اور قابلِ تقلید کام ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نگران وزیر اعلیٰ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر اگر آج شہر میں ہوتے تو اس تقریب میں ضرور شرکت کرتے۔

انہوں نے کہا کہ بحیثیت وزیر ان کی کوشش ہوگی کہ وہ ایوانِ جوش کے لئے سرکار کی جانب سے کچھ معاونت مہیا کرنے میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔ایوانِ جوش کی عمارت کینیڈا میں مقیم پاکستانی ادیب جناب اقبال حیدر کی جانب سے تعمیر کرکے انجمنِ ترقی اردو کے زیرِ انتظام اردو باغ کی انتظامیہ کو عطیہ کی ہے۔

انہوں نے تقریب کے منتظمین اور شرکائے تقریب کو اس شاندار محفل میں شرکت پر مبارکباد پیش کی۔

اس موقع پر معروف شاعر افتخار عارف نے کہا کہ وزیر اطلاعات سے گزارش ہے کہ اردو باغ آنے والی سڑکیں ٹھیک کروائیں۔ اس ادارے کی ترویج کیلئے حکومت سندھ اور وفاقی حکومت مالی مدد کرے۔ جوش صاحب آسان نہیں بہت مشکل آدمی تھے ۔

واضح رہے کہ جوش ملیح آبادی اردو زبان و ادب کے قادر الکلام شاعر تھے اور نثر میں بھی ان کی تصنیف "یادوں کی بارات” ان کا شاہکار ہے۔

تقریب میں ڈاکٹر عالیہ امام، افتخار عارف، ڈاکٹر ہلال نقوی، پروفیسر سحر انصاری ، ڈاکٹر جعفر احمد ، ڈاکٹر محمد رضا کاظمی، جناب راحت سعید، فراست رضوی، ڈاکٹر عقیل عباس جعفری، عارف امام ، باسط خلیلی، حوری نورانی، شائستہ رضوی، محبوب ظفر، سعدیہ بلوچ، واجد جواد، جاوید جبار اور اقبال حیدر صاحب نے بھی خطاب کیا۔

تقریب سے خطاب میں مقررین نے جوش ملیح آبادی کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ،ان کے کلام کے اقتباسات سنائے اور ایک سماں باندھ دیا۔

تقریب کے حاضرین میں شہر کے معروف دانشوروں ، قلمکاروں اور فن کاروں نے شرکت کی۔یاد رہے کہ "ایوانِ جوش” کا افتتاح جوش ملیح آبادی کی 129 ویں سالگرہ پر کیا گیا واضح رہے کہ جوش ملیح آبادی 1894 میں پیدا ہوئے اور 1982 میں پاکستان میں ان کا انتقال ہوا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین