دنیا
فرانسیسی حکومت نے زراعت کے لیے ڈیزل پر سبسڈی ختم کرنے کا منصوبہ ترک کردیا لیکن کسانوں کی ناراضی برقرار
فرانسیسی حکومت نے زرعی ڈیزل پر ریاستی سبسڈی کو بتدریج کم کرنے کے منصوبے کو ترک کر دیا لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ اعلان پیرس کے آس پاس کے ناراض کسانوں کے لیے کافی نہیں ہے اور وہ اب بھی اپنے ٹریکٹروں پر دارالحکومت میں جمع ہونے کی دھمکی دے رہے ہیں۔
دو ہفتوں کے مظاہروں کے بعد جو پورے فرانس میں پھیل چکے ہیں، مشتعل کسانوں نے جمعہ کو پیرس سے باہر کی ایک بڑی شاہراہ کو بند کر دیا، وزیر اعظم گیبریل اٹل نے کسانوں پر مالی اور انتظامی دباؤ کو کم کرنے کے لیے کئی اقدامات کا اعلان کیا۔
“ہم نے اپنی تحریک کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پرائم منسٹر نے ہمارے تمام سوالوں کا جواب نہیں دیا تھا،” فرانس کی سب سے بڑی فارمنگ یونین ایف این ایس ای اے کے سربراہ ارناؤڈ روسو نے فرانسیسی ٹی وی اسٹیشن ٹی ایف 1 کو بتایا۔
اس سے قبل ہسپانوی سرحد کے قریب ایک پہاڑی گاؤں کے فارم میں، گھاس کی گٹھری پر اپنے نوٹس رکھ کر بات کرتے ہوئے، اٹل نے کہا: “ہم زراعت کو ہر چیز پر ترجیح دیں گے۔”
انہوں نے کہا کہ ڈیزل پر ریاستی تعاون کو ختم کرنے کے منصوبے کو ختم کر دیا جائے گا، ریڈ ٹیپ کو آسان بنایا جائے گا اور اراضی پر بلاک وائڈ قوانین پر چھوٹ کے لیے یورپی یونین کے پاس اپیل دائر کی جائے گی۔
فرانس کے نئے وزیر اعظم 34 سالہ اٹل نے اپنی وزارت عظمیٰ کے پہلے بڑے بحران کے جواب میں کہا کہ ہم نان روڈ ڈیزل ایندھن پر ٹیکس بڑھانے کے اس منصوبہ بند راستے کو روک دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ فرانس مرکوسور فری ٹریڈ ڈیل پر دستخط کرنے کا مخالف رہے گا، جس کے بارے میں کسانوں کا کہنا ہے کہ لاطینی امریکہ کے سستے گوشت اور پیداوار سے ملک بھر جائے گا۔ فرانس یورپی یونین کے ان قوانین کو آسان بنانے پر بھی زور دے گا جو کسانوں کو ان کی کچھ زمینیں کھیتی چھوڑنے پر مجبور کرتے ہیں۔
اٹل کے اعلانات سے پہلے کسانوں نے اپنے احتجاج کو وسطی پیرس تک لے جانے کی دھمکی دی تھی۔
“ہم اپنے غصے اور اپنی شکایات کو اجاگر کرنے کے لیے سیدھے پیرس جائیں گے،” کسان میٹیو لیگینڈ نے کہا۔
ملا جلا ردعمل
کچھ کسانوں نے اٹل کے وعدوں کو ایک حوصلہ افزا آغاز قرار دیا،لیکن فارمنگ یونین کے سربراہ روسو نے کہا، “یہ ایک ناکہ بندی ہے لیکن 100 مزید ناکہ بندیاں ہیں۔ جو اعلان کیا گیا (…) اس سے غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا،” روسو نے کہا، انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہفتے کو بات چیت دوبارہ شروع کرنے کے لیے اٹل کی طرف سے دعوت کا انتظار کر رہے ہیں۔
اس سے قبل جمعہ کے روز، خزانہ اور زراعت کے وزراء نے خوراک کی صنعت کے حکام کے ساتھ پیداوار کی منصفانہ قیمتوں کے بارے میں ہنگامی بات چیت کی۔
وزیر خزانہ برونو لی مائر نے کہا کہ حکومت فارم گیٹ کی منصفانہ قیمتوں کی ضمانت دینے کے لیے ایک قانون کے نفاذ پر “دوگنا کمی” کرے گی اور سپر مارکیٹوں کے لیے “بے رحم” ہونے کا عزم کیا ہے۔
لی مائرے نے اس سے قبل کیریفور اور ڈینون جیسی فوڈ ریٹیل کمپنیز پر مہنگائی کے ایک مرحلے کے بعد اپنی قیمتیں کم کرنے کے لیے دباؤ ڈالتے ہوئے مہینوں گزارے ہیں، جس سے کسانوں کا غصہ بڑھ گیا ہے۔
فرانس یورپی یونین کا سب سے بڑا زرعی پیداوار والا ملک ہے۔
فرانس کے مظاہرے جرمنی اور پولینڈ سمیت دیگر یورپی ممالک میں یورپی انتخابات سے چھ ماہ قبل اسی طرح کی کارروائی کے بعد ہوئے ہیں، جس میں انتہائی دائیں بازو کے – جن کے لیے کسان بڑھتے ہوئے حلقے کی نمائندگی کرتے ہیں، فائدہ اٹھاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
-
کھیل11 مہینے ago
ورلڈ کپ میں ٹیم کی بدترین کارکردگی، سری لنکا نے اپنا کرکٹ بورڈ برطرف کردیا
-
کھیل1 سال ago
کم عمر لڑکی کی سیکس ویڈیو بنانے اور شیئر کرنے پر ریئل میڈرڈ کے 3 کھلاڑی گرفتار
-
تازہ ترین4 مہینے ago
چیئرمین پی سی بی دو طرفہ سیریز پر بات کرنے آئرلینڈ پہنچ گئے
-
ٹاپ سٹوریز1 سال ago
آئی ایم ایف بورڈ سے معاہدہ منظور،1.2 ارب ڈالر کا فوری اجرا ممکن، باقی رقم دو سہ ماہی جائزوں سے مشروط
-
پاکستان4 مہینے ago
مریم نواز سے گورنر پنجاب کی ملاقات،صوبے کی ترقی کے لیے اہم امور پر تبادلہ خیال
-
کالم1 سال ago
اسلام میں عبادت کا تصور
-
ٹاپ سٹوریز4 مہینے ago
اسحاق ڈار سے امریکی سفیر کی ملاقات، سکیورٹی اور اقتصادی تعاون سمیت دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال
-
تازہ ترین7 مہینے ago
بلا ٹرکاں والا سے امیر بالاج تک لاہور انڈر ورلڈ مافیا کی دشمنیاں جو سیکڑوں زندگیاں تباہ کرگئیں