Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

پی ٹی آئی کی مخصوص نسشستوں کا راستہ روکنے کے لیے حکومت الیکشن ایکٹ میں ترامیم لے آئی

Published

on

The Federal Capital Islamabad Local Government Bill 2024 passed by the National Assembly, the number of Union Council representatives was increased

الیکشن ترمیمی ایکٹ 2024 میں ترامیم کی تفصیلات سامنے آئی ہیں ، پہلی ترمیم میں کہا گیاہے کہ کسی سیاسی جماعت سے وابستگی کا اقرار نامہ تبدیل نہیں کیاجاسکتا،دوسری ترمیم کے مطابق جس پارٹی نے مخصوص نشستوں کی فہرست نہ دی ہو اسے مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں، ترمیمی ایکٹ کے مطابق یہ دونوں ترامیم منظوری کے بعد فوری طورپر نافذالعمل ہوں گی۔

الیکشن ایکٹ 2024 میں ترامیم پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے مخصوص نشستوں کے دعووں اور عدالتی فیصلے کے بعد کی جا رہی ہیں۔ سپریم کورٹ کے فل کورٹ میں اکثریتی فیصلے میں سنی اتحاد کونسل کے ارکان کو واپس پی ٹی آئی میں جانے اور پندرہ دن کے اندر پارٹی وابستگی کے سرٹیفکیٹ داخل کرنے کی ہدایت کی تھی۔

سپریم کورٹ کے فل کورٹ اکثریتی فیصلے میں پی ٹی آئی کو پارلیمانی جماعت قرار دیتے ہوئے مخصوص نشستیں ان کے ارکان کی تعداد کے اعتبار سے دینے کا حکم بھی صادر کیا تھا۔

پی ٹی آئی سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں اپنے انتخابی نشان سے محروم ہوئی تھی اور اس کے ارکان نے مختلف انتخابی نشانات پر آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا تھا، عدالتی فیصلے کے بعد انتخابی نشان چھن جانے کی وجہ سے پی ٹی آئی سیاسی جماعت کا سٹیٹس بھی کھو بیٹھی تھی اور الیکشن سے پہلے آئین کی شرط کے مطابق مخصوص نشستوں کے لیے فہرست جمع نہیں کرقاسکی تھی۔

سپریم کورٹ کے فل کورٹ اکثریتی فیصلے نے آزاد ارکان کو پی ٹی آئی کا رکن قرار دے کر اسے پارلیمانی حیثیت بخشی تھی، اگرچہ فل کورٹ کا فیصلہ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور رکنیت سے محروم ہونے والے ارکان اسمبلی نے چیلنج کر رکھا ہے، حکومت اس فیصلے پر عمل روکنے کے لیے ترامیم لے آئی ہے۔

الیکشن ترمیمی ایکٹ 2024 میں پہلی ترمیم کے مطابق کسی سیاسی جماعت سے وابستگی کا اقرار نامہ تبدیل نہیں کیاجاسکتا۔ اس ترمیم کے ذریعے سنی اتحاد کونسل میں شامل ہو جانے والے ارکان کو پی ٹی آئی میں جانے سے روکنا حکومتی مقصد ہے۔

دوسری ترمیم کے مطابق جس پارٹی نے مخصوص نشستوں کی فہرست نہ دی ہو اسے مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں۔ اس ترمیم کا مقصد پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کے عدالتی فیصلے کو غیرمؤثر کرنا ہےْ

اسی لیے اس ترمیم میں یہ بھی شامل کیا گیا ہے کہ دونوں ترامیم منظوری کے بعد فوری طورپر نافذالعمل ہوں گی۔

الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا ہے اور ایوان کی منظوری سے بل قاٸمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین