Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

اسرائیلی فوج کا غزہ کے مرکزی ہسپتال سے حماس اور اسلامک جہاد کے سیکڑوں جنگجو گرفتار کرنے کا دعویٰ

Published

on

اسرائیلی فورسز نے غزہ کے مرکزی اسپتال پر چھاپے کے دوران حماس اور اسلامک جہاد کے سینکڑوں جنگجوؤں کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے جن میں متعدد سیکورٹی اہلکار اور فوجی کمانڈر شامل ہیں۔

اسرائیلی فوجی پیر کی الصبح غزہ شہر کے الشفاء ہسپتال میں داخل ہوئے تھے اور وسیع و عریض کمپلیکس میں تلاشی لے رہے ہیں، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ہسپتال ایک سرنگ نیٹ ورک سے منسلک ہے جو فلسطینی جنگجوؤں کے اڈے کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فوجیوں نے سینکڑوں جنگجوؤں کو ہلاک کیا ہے اور 500 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے، جن میں اسلامی عسکریت پسند گروپوں حماس اور اسلامی جہاد کے 358 ارکان شامل ہیں، جو تقریباً چھ ماہ قبل جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

اسرائیل کے مرکزی فوجی ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا کہ سپیشل فورسز کے یونٹوں نے جنگجوؤں کو حیران کرنے کے لیے "دھوکے کے حربے” استعمال کیے اور حماس اور اسلامی جہاد کو شدید نقصان پہنچایا۔

زیر حراست افراد میں اسلامی جہاد کے تین اعلیٰ فوجی کمانڈر اور مقبوضہ مغربی کنارے میں کارروائیوں کے ذمہ دار حماس کے دو عہدیداروں کے ساتھ ساتھ حماس کے داخلی سلامتی کے دیگر اہلکار بھی شامل ہیں۔

ہگاری نے جمعرات کو دیر گئے ایک بریفنگ میں بتایا، "جن لوگوں نے ہماری افواج کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے وہ ہماری افواج کے خلاف لڑے، انہیں ختم کر دیا گیا۔”

حماس یا اسلامی جہاد کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

الشفا، جنگ سے پہلے غزہ کی پٹی کا سب سے بڑا ہسپتال، اب صحت کی دیکھ بھال کی ان چند سہولیات میں سے ایک ہے جو علاقے کے شمال میں جزوی طور پر کام کر رہا ہے، اور بے گھر ہونے والے شہریوں کو بھی رہائش فراہم کر رہا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین