Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

لاہور ہائیکورٹ نے کارپوریٹ فارمنگ کے لیے فوج کو 3 اضلاع میں زمین کی منتقلی روکنے کا حکم معطل کردیا

Published

on

The Lahore High Court sought assistance from the Attorney General on the petition against the election amendments

لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے پنجاب کے تین اضلاع میں فوج کو کارپوریٹ فارمنگ کے لیے زمین کی منتقلی روکنے کے لاہور ہائیکورٹ کے ایک رکنی بینچ کے حکم کو معطل کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے پنجاب کی نگراں حکومت کو تین اضلاع میں فوج کو کارپوریٹ فارمنگ کے لیے زمین 20 سال کی لیز پر دینے سے روک دیا تھا۔

اپریل میں پنجاب کی نگراں حکومت نے زمین فوج کو دینے کے خلاف حکم امتناع کو چیلنج کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

پیر کو ہونے والی سماعت کے دوران جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے عدالتی حکم کو کالعدم قرار دینے کی پنجاب حکومت کی درخواست پر سماعت کی۔

صوبائی حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق عدالت میں پیش ہوئے۔

درخواست میں نگراں پنجاب حکومت نے مؤقف اپنایا کہ عدالتی فیصلے میں تضاد ہے اور زرعی پالیسیوں کو ریگولیٹ کرنا عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت کا اراضی کی منتقلی پر روک لگانے کا سابقہ ​​فیصلہ قانون کی خلاف ورزی ہے۔ قانون کے مطابق نگران حکومت سابقہ ​​حکومت کے زیر التوا فیصلے یا پالیسی کو نافذ کرنے یا اسے حتمی شکل دینے کی مجاز ہے۔

درخواست کے مندرجات کا جائزہ لینے کے بعد عدالت نے اس معاملے پر اپنے سابقہ ​​فیصلے کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا۔

یاد رہے کہ پنجاب کی نگراں حکومت نے مارچ میں ’کارپورٹ ایگریکلچر فارمنگ‘ کے لیے تین اضلاع، بھکر، خوشاب اور ساہیوال میں کم از کم 45,267 ایکڑ زمین فوج کے حوالے کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

تاہم لاہور ہائیکورٹ نے نگراں حکومت کو اپنے منصوبے پر آگے بڑھنے سے روک دیا تھا۔ یہ فیصلہ جج عابد حسین چٹھہ نے پبلک انٹرسٹ لا ایسوسی ایشن آف پاکستان کی جانب سے احمد رافع عالم کی درخواست پر جاری کیا تھا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین