Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹیکنالوجی

مودی حکومت نے نصابی کتابوں سے ڈارون کا نظریہ ارتقا بھی نکال دیا

Published

on

بھارت  کے اٹھارہ سو سے زیادہ سائنس دانوں، اساتذہ اور ماہرین تعلیم نے حکومت کو خط لکھ کر نویں اور دسویں جماعت کی کتابوں سے ڈارون کے نظریہ ارتقا کو نکالنے پر خط لجھا ہے اور اس اقدام کی مذمت کی ہے۔

ماہرین نے اس کی مخالفت میں این سی ای آر ٹی کو ایک مکتوب لکھا ہے، جس پر 1800 سے زیادہ افراد نے دستخط کیے ہیں اور ادارے سے اپنا فیصلہ واپس لینے کی اپیل کی گئی ہے۔

این سی ای آر ٹی نے نصاب کو”معقول بنانے کے لیے” اسے از سر نو ترتیب دیا ہے اور اس کے نام پر مغلیہ تاریخ، مہاتما گاندھی کا قتل، ابوالکلام آزاد کے تعاون اور ہندو تنظیم آر ایس ایس پر پابندی جیسے بہت سے اہم عنوانات ہی ختم کر دیے ہیں۔

نویں جماعت  کی سائنس کی کتاب  کا 9 واں باب وراثر اوت ارتقا کے عنوان سے تھا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ طلبہ کو یہ نظریہ وقت سے پہلے پڑھانے کی ضرورت نہیں کیونکہ اس سے ان کی سوچ متاثر ہوگی۔

‘بریک تھرو سائنس سوسائٹی’ نامی ادار نے اپنی ایک پریس ریلیز میں کہا کہ اس نے نصاب سے ‘نظریہ ارتقاء کے اخراج کے خلاف اپیل’ کے عنوان سے جو خط لکھا ہے، اس پر انڈین انسٹیٹیوٹ آف سائنس، انڈین انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ٹاٹا انسٹیٹیوٹ آف فنڈامینٹل ریسرچ، جیسے قابل ذکر و معروف سائنس کے اداروں کے نمائندوں کے دستخط ہیں۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ملک کی سائنسی برادری یہ دیکھ کر سخت حیران و پریشان ہے کہ نظریہ حیاتیاتی ارتقاء، جو کہ دسویں جماعت میں سائنس کے نصاب کا ایک لازمی حصہ تھا، کو خارج کر دیا گیا ہے۔ کورونا وبا کے دوران نصاب میں کمی کے لیے عبوری طور پر پہلے یہ قدم اٹھایا گیا تھا، تاہم اب اسے مستقل طور پر حذف کر دیا گیا ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین