Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

قومی اسمبلی سے فنانس بل منظور، وزیراعظم نے اپوزیشن کو ایک بار پھر مذاکرات کی پیشکش کردی

Published

on

قومی اسمبلی میں فنانس بل کی شق وار منظوری ہوئی، حکومتی ترامیم منظورجبکہ اپوزیشن کی مسترد ہوگئی، ترمیم کے حق میں 170 ووٹ آئے، مخالفت میں 84 ووٹ ڈالے گئے۔ ایوان زیریں کے اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف بھی شریک ہوئے اپوزیشن کو ایک مرتبہ پھر بات چیت کی پیشکش کردی۔

قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایف ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کو حصہ دیا گیا ہے، 2010 میں این ایف سی کا آخری ایوارڈ ہوا تھا، اس وقت دہشتگردی عروج پرتھی، اس میں صوبوں کےحصے میں کے پی کا حصہ ایک فیصد رکھا گیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ کے پی کو590ارب روپےدہشتگردی کی روک تھام کی مدمیں ملے، دوسرےکسی صوبےکواس مد میں ایک روپیہ بھی نہیں ملا۔

شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب میں چیف سیکریٹری کے حوالے سے جو اپوزیشن نے کہا تو ہم نے ان کو تین ناموں کا پینل دیا ہے خیبرپختونخوا میں لیکن ابھی تک انہوں نے فیصلہ نہیں دیا، اگر ان کو مزید بھی نام چاہئےہیں تودیں گے، ان کو نہیں پسند تو ہم اور کوئی پینل دے دیتے ہیں۔

وزیراعظم شہبازشریف نے ایوان میں بلاول بھٹوسے بھی ملاقات کی۔ وزیراعظم خود بلاول بھٹوکی نشست پر گئے اور دونوں نے ایک دوسرے کی خیریت دریافت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ملک کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، ایف بی آر میں ڈیجیٹل اصلاحات ہوں گی، ٹیکس چوری اور کرپشن کا خاتمہ کیا جائے گا۔ نجکاری پلان پر مرحلہ وار عمل ہوگا۔

انہوں نے ایوان کو بتایا کہ ہمیں حقیقت پر بات کرنی چاہیے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کیسا ہے، کرنسی مستحکم ہے اور یہ ایسے ہی رہے گی، سرمایہ کار واپس آرہے ہیں، پچھلے مہینے غذائی مہنگائی 2 فیصد پر تھی۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے ’بجٹ 25-2024 کو پاکستان کےعوام کےخلاف اکنامک دہشت گردی قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت نے تسلیم کیا بجٹ (آئی ایم ایف) سے بنوایا گیا ہے، کسانوں کی کمرتوڑدی، اب گندم برآمدکرنےکی کوشش ہوگی، پہلےاربوں روپے بنائے اب پھراربوں روپے بنائیں گے۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کے علی محمد خان نے کہا کہ آئی ایم ایف کےبجٹ کومسترد کرتےہیں عوام نے بجلی، گیس، پانی کےبل اورکرائےدینے ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ موجودہ حکومت میں مہنگائی سب سے زیادہ ہے، موجودہ حکومت میں ڈالرکاریٹ سب سےزیادہ ہے، بہت سےممالک میں انکم ٹیکس نہیں لیکن یہاں لگایا گیا ہے، حکومت نے سی سی آئی سےمنظوری نہیں لی۔

ان کا کہنا تھا کہ فنانس بل میں کوئی کفایت شعاری پلان نہیں رکھا گیا، اس حکومت میں سب سے زیادہ لوگ بیروزگاری رہیں ہیں جبکہ پی آئی اے اور ڈسکوز کی نجکاری کی بات کی جارہی ہے، انکم ٹیکس آرڈیننس میں بھی یہ لوگ ترامیم کرنا چاہ رہے ہیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین