تازہ ترین

مذاکرات ناکام، جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی کال پر احتجاجی قافلے دوبارہ مظفرآباد کی جانب چل پڑے

Published

on

جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور حکومتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات ناکام ہو گئے ۔ سینئر رہنما جوائنٹ ایکشن کمیٹی سردار عمر نذیر کشمیری نے مارچ کو آگے بڑھانے کا اعلان کرتے ہوئے جاری مذاکرات کو حکومتی چھوٹ فراڈ قرار دیا ہے۔

عمر نذیر کشمیری کا کہنا ہے کہ آٹے کی سبسڈی کی پیشکش کی گئی ہے، اس کے علاوہ کسی دوسرے مطالبے کو حکومت نے ماننے سے انکار کر دیا، تمام قافلے اب مظفرآباد کی طرف مارچ کریں گے۔

راولاکوٹ میں عوامی ایکشن کمیٹی اور حکومت آزاد کشمیر کے مابین مذاکرات ہوئے،مذاکراتی عمل میں حکومت پاکستان کے نمائندے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

عوامی جائنٹ ایکشن کمیٹی کے ترجمان نے مذاکرات کامیابی کی خبر کی تردید کر دی،ترجمان کا کہنا ہے کہ ہمارے کوئی مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے، جب تک ہمارے تینوں مطالبہ قبول نہیں ہوتے احتجاج جاری رہے گا،

مظفرآباد عوامی ایکشن کمیٹی کے باغ سے مظفرآباد کے لئے چلنے والے قافلے ارجہ کے مقام پر پہنچ گئے۔

عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات میں پہلے تین مطالبات پیداواری لاگت پر بجلی کی فراہمی، آٹے پر سبسڈی اور اشرافیہ کی مراعات میں کمی شامل ہیں۔

راولاکوٹ میں جے ای اے سی کی کور کمیٹی اور آزاد جموں و کشمیر کے چیف سیکرٹری داؤد بڑیچ کے درمیان مذاکرات تعطل کا شکار ہونے کے بعد تحریک نے ریاستی دارالحکومت کی طرف مارچ کا اعلان کیا۔ جس سے راولاکوٹ سے تعلق رکھنے والے ایک احتجاجی رہنما نے حکومت پر مکروہ ہتھکنڈوں کا سہارا لینے کا الزام لگایا۔

احتجاج کے پیش نظر آج پیر کو سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔

اعلانات سے قبل ایکشن کمیٹی کے نمائندوں نے نجی چینل کو بتایا کہ انہیں حکومت کے ساتھ مذاکرات کے مثبت نتائج کی توقع تھی، ان توقعات کی روشنی میں عوام سے کہا گیا کہ وہ ریلیاں نہ نکالیں اور نہ ہی پولیس کا سامنا کریں۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version