Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

بغیر ٹینڈر واسا کے ٹھیکے لینے والا اپنی اور افسروں کی کرپشن کے خلاف درخواست لے کر اینٹی کرپشن پہنچ گیا

Published

on

واسا میں بغیر ٹینڈر، بھاری کمیشن کے عوض ٹھیکوں کا بھانڈا خود ٹھیکیدار نے پھوڑ دیا، واسا افسروں کو 40 فیصد کمیشن ایڈوانس دینے کے باوجود ٹھیکیدار کو معاوضہ نہ ملا تو اینٹی کرپشن سٹیبلشمنٹ میں درخواست دے دی، بغیر ٹینڈر کے ٹھیکہ دینے والے واسا افسر مبینہ طور پر ایڈوانس کمیشن کے ساتھ اصل رقم ساڑھے 3 کروڑ روپے بھی ہڑپ کر گئے۔

واسا ٹھیکہ دار محمد نیاز داد رسی کیلئے انٹی کرپشن پہنچ گیا درخواست کے مطابق وہ کنسٹرکشن کمپنی، ملک سراج کنسٹرکشن کے نام سے 2017 سے ٹھیکے لے رہا ہے اور سرکاری افسران کے ساتھ اس کے اچھے تعلقات رہے۔

ٹھیکیدارنیاز کے مطابق واسا کے ایکسیئن سبزہ زارفیصل سرور، پہلے کے ایکسیئن اقبال ٹاؤن اور حالیہ ڈائریکٹر اقبال ٹاؤن واسا حافظ غفران صادق اور جو پہلے اقبال ٹاؤن میں بطور ڈائریکٹر کام کر رہے تھے، موجودہ ڈی ایم ڈی ( او اینڈ ایم ) عبدالکریم نے اسے لالچ دیا کہ اگر وہ ان کے 3 کروڑ47 لاکھ سے زائد مالیت کے ٹھیکہ جات بغیر ٹینڈر کے مکمل کر دے تو اس سے سب کو بھاری فائدہ ہو گا اور کم از کم نصف رقم سب کی جیبوں میں چلی جائے گی۔

درخواست  کے مطابق واسا افسروں نے محمد نیاز سے 40 فیصد رقم کئی اقساط میں کام سے پہلے ہی وصول کر لی تھی جو 21 لاکھ بنتی ہے ، ٹھیکیدار نیاز کی درخواست کے مطابق واسا کے اہلکار شعیب حیدر اور محمد شہزاد اس کے گواہ ہیں۔

بغیر ٹینڈر ٹھیکہ 2020 میں محمد نیاز نے واسا کے تینوں افسران کی مدد سے حاصل کیا اور ایک سال کے طویل عرصہ میں کئی کلومیٹرسیورج بچھائی مارکیٹ سے رنگ، بانس اور مکمل میٹریل خریدا گیا، لیبر لگا کام مکمل ، کام کی نگرانی واسا کا اوور سیئرعمر فاروق، عدیل رانا عاطف اور اسامہ جان کرتے رہے۔

ان تینوں افسروں نے اس وقت یقین دھانی کروائی کہ جیسے ہی کام مکمل ہوجائے گا تمام رقم آپ کو ادا کر دی جائے گی، اس کے بعد جیسے ہی رقم ادا ہوگی تو دوبارہ انسپکشن کر کے کام تسلی بخش قرار دے دیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق کل رقم میں سے ٹھیکہ دار محمد نیاز نے اپنی رقم کا 15 فیصد بھی نکالنا تھا اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کام انتہائی ناقص میٹرئل سے کروایا گیا ۔

حیران کن امر یہ ہے کہ 2020 اور 2021 میں ٹھیکہ کی تکمیل کے بعد کئی دیگر کمپنیوں کے ناموں سے اصل رقم بھی  نکلوا لی گئی اور کسی نے کام پر انگلی بھی نہیں اٹھائی۔

واسا ذرائع کے مطابق سابق دو افسروں کی ترقی کی وجہ کرپشن کا حصہ پوری دیانتداری سے اوپر تک پہنچانے کی وجہ سے ہوئی، ایکسین اقبال ٹائون حافظ غفران سرور کو اسی علاقہ اقبال ٹائون میں ڈائریکٹر تعینات کر دیا گیا اور سابق ڈائریکٹر اقبال ٹائون عبدالکریم حالیہ ڈپٹی منیجمنٹ ڈائریکٹر کے عہدے پر پہنچے ہیں۔

اردو کرونیکل نے ٹھیکہ دار محمد نواز سے اس حوالے سے رابطہ کیا تو انہوں نے پہلے درخواست سے ہی انکار کر دیا بعدازاں درخواست کا عکس ان کو دکھایا گیا تو انہوں نے اپنا موقف دینے سے انکار کر دیا اسی طرح واسا افسران سے بھی اس حوالے سے رابطہ کیا گیا تو ان کی جانب سے بھی کوئی واضع موقف سامنے نہیں آیا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین