Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

تازہ ترین

چوری کی گاڑیاں اور موبائل کہاں جاتے ہیں پولیس کو معلوم ہونا چاہیئے، پولیس کارروائی کرے، صدر زرداری

Published

on

سندھ میں امن و امان کی صورتحال پر ہونے والے اجلاس میں صدر آصف زرداری کو سندھ میں سب اچھا ہونے کی رپورٹ دی گئی جبکہ صدر مملکت نے کہا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا کوئی خاص سبب نہیں، گاڑیاں اور موبائل چوری ہونے کے بعد کہاں جاتی ہیں پولیس کو معلوم ہونا چاہیئے۔

صدر مملکت آصف علی زرداری کی سربراہی میں آج کراچی میں امن امان کی صورتحال پر وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیرِداخلہ محسن نقوی، وزیراعلی سندھ مرادعلی شاہ، صوبائی وزیر داخلہ ضیالنجار اور آئی جی غلام نبی میمن، ڈی جی ریِنجرز سندھ ، چیف سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

اجلاس میں کراچی میں امن و امان کی صورتحال، کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن اور دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی صورتحال میں بہتری آئی، کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن سے امن و امان میں بہتری آئی، صوبے بھر میں امن کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ وقتاً فوقتاً اجلاس ہوتے ہیں۔

ڈی جی رینجرز اور آئی جی پولیس سندھ نے بھی بریفنگ دی دیتے ہوئے بتایا کہ رواں سال کے پہلے چار ماہ میں جرائم کے واقعات میں کمی ہوئی، اسٹریٹ کرائم کے 48 کیسز میں 49 افراد جان کی بازی ہار گئے، 43 ملزمان گرفتار ہوئے، 13 ملزماں مقابلوں میں مارے گئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ 2014 میں کراچی عالمی کرائم انڈیکس میں چھٹے نمبر پر تھا، کرائم انڈیکس میں کراچی 2024 میں 82 ویں نمبر پر آگیا، دنیا کے بڑے شہروں کے رینک اینڈ کرائم انڈیکس میں کراچی سے زیادہ جرائم ہیں، اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کے لیے سندھ پولیس نے اہم اقدامات کیے۔

صدر مملکت آصف زرداری نے کہا کہ دیگر ممالک میں اگر اسٹریٹ کرائم ہے تو ان کے اسباب ہیں، کراچی میں اسٹریٹ کرائم کا کوئی خاص سبب نہیں، گاڑیاں اور موبائل چوری ہونے کے بعد کہاں جاتی ہیں پولیس کو معلوم ہونا چاہیئے، چوری کا سامان کہاں جاتا ہے ان کے خلاف پولیس کارروائی کرے۔

آصف زرداری نے کراچی سیف سٹی پروجیکٹ کو جنگی بنیادوں پر مکمل کرنے شہر کے داخلی اور خارجی راستوں کو مؤثر بنانے کے لیے ناردرن بائی پاس پر باڑ لگانے سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے درمیان سہ فریقی کوآرڈینیشن تیارکرنے کا حکم دے دیا۔

صدر مملکت نے چائنیز کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی اقدامات کرنےاور زمینوں پر قبضوں پر زیرو ٹالرنس اپنانے کا حکم بھی دیا۔

صدر آصف زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ہدایت کی کہ پولیس افسران کوکام کرنے کا موقع دیں، پولیس افسران کو اس صورت تبدیل کریں جب وہ امن امان کی صورتحال میں ناکام ہوں۔

صدر مملکت آصف علی زرداری کو کچے کے علاقوں میں کارروائیوں سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ جنوری تا اپریل 2024 کے دوران 103 افراد کو اغوا کیا گیا، مغویوں میں سے 76 کی رپورٹ ہوئی جبکہ 47 کی دائر نہیں کروائی گئی، پولیس نے 103 مغویوں کو بازیاب کروایا، 20 افراد کی بازیابی کے لیے آپریشن جاری ہے۔

آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن نے بریفنگ میں بتایا کہ پولیس نے 4 ماہ میں 63 ڈاکو مارے اور 120 زخمی ہوئے جبکہ 418 کو گرفتار کیا، مختلف اقسام کے 469 ہتھیار برآمد کیے، آپریشن میں 17 پولیس اہلکاروں نے شہادت نوش کی اور 27 جوان زخمی ہوئے۔

اجلاس سے پہلے صدر زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ملاقات ہوئی، جس میں صوبے میں ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سید ذیشان احمد نے جامعہ کراچی سے گریجویشن کے بعد صحافتی کیریئر کا آغاز کیا، تقریباً دو دہائیاں اس شعبے کے لیے وقف کیں۔ کئی سالوں میں، انہوں نے سن ٹی وی، سی این بی سی پاکستان، ڈان نیوز، آج نیوز، بول نیوز، اور ابتک نیوز جیسے معزز میڈیا اداروں میں اپنی مہارت کا حصہ ڈالا۔ مزید برآں، انہوں نے سٹی 21 اور ٹیلن نیوز میں عہدوں پر کام کیا۔ ذیشان نے کراچی اور سندھ حکومت میں سیاسی سرگرمیوں سے لے کر ایوی ایشن اور صحت تک کے مسائل کی وسیع پیمانے پر رپورٹنگ کی۔ ایک تجربہ کار صحافی کے طور پر، انہوں نے 2010 کے سیلاب جیسے واقعات پر بصیرت انگیز کوریج فراہم کرتے ہوئے بین الاقوامی کانفرنسوں میں سرگرمی سے حصہ لیا۔ 2013 میں، ذیشان نے اپنی صحافتی سرگرمیوں کو بلوچستان تک بڑھایا، جس میں زلزلے، تھرپارکر میں قحط، اور کراچی میں ماضی کے دہشت گردی کے واقعات کی لائیو رپورٹنگ سمیت واقعات پر جامع خبریں پیش کیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین