Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

حکومتی مشینری پر طاقتور مافیا کا قبضہ ہے، اشرافیہ کی 1500 ارب سبسڈی ختم کریں گے، بلاول

Published

on

چیئرمین پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اشرافیہ کی سبسڈی ختم کرکے یہ پیسہ عوام پر خرچ کریں گے،اسلام آباد کی حکومتی مشینری پر طاقتور مافیا کا قبضہ ہے،ان کی سبسڈی ختم کرنے کی کوشش پر شدید ردعمل آتا ہے،مشکل وقت ہے،چیلنجز زیادہ ہیں مگر ان سے نمٹ لیں گے۔

اسلام آباد میں ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ( زیبسٹ) کیمپس میں “چنو نئی سوچ کو” کے عنوان سے طلباء کے ساتھ سیشن میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث خطے کو شدید خطرات کا سامنا ہے،موسمیاتی تبدیلی سے 2 ارب لوگ متاثر ہوں گے،عوام کو موسمیاتی تبدیلی کے حوالےسےآگاہی دیناہوگی،لاہور میں رہ کر آیا ہوں وہاں سانس بھی نہیں لے سکتے،سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے ہر ممکن اقدام کیا،دنیا کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنا ہوگا، مہنگائی، غربت، روزگار، موسمیاتی تبدیلی اہم ایشوز ہیں،پیپلز پارٹی نے ملک کو درپیش مسائل کے حوالےسے اپنا منشور پیش کیا ہے۔

سابق وزیرخارجہ نے کہا کہ زراعت،مواصلات،توانائی کے شعبوں پر سرمایہ کاری کریں تو معاشی استحکام لاسکتے ہیں،آج اپنا بجٹ دیکھیں تو صرف 2 فیصد رہ گیا ہے،حکومت ملی تو وفاق کی 17 وزارتیں ختم کردیں گے،وزارتیں ختم کریں گے تو پاور فل سیکٹر سے پاور فل ردعمل آئےگا،حکومت پاکستان اشرافیہ کو ڈیڑھ ہزار ارب روپے سبسڈی دیتی ہے،اشرافیہ کی سبسڈی ختم کرکے یہ پیسہ عوام پر خرچ کریں گے،اسلام آباد کی حکومتی مشینری پر طاقتور مافیا کا قبضہ ہے،ان کی سبسڈی ختم کرنے کی کوشش پر شدید ردعمل آتا ہے،مشکل وقت ہے،چیلنجز زیادہ ہیں مگر ان سے نمٹ لیں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بیورو کریسی خود کچھ کرتی ہے نہ کرنے دیتی ہے،اسلام آباد کی بیورو کریسی کی کیا ذہنیت ہے اس بارے میں جانتا ہوں،پاکستان میں نفرت اور تقسیم کی سیاست عروج پر ہے،نفرت اور تقسیم کی سیاست سے جمہوری اور حکومتی نظام متاثر ہوا،نوازشریف کو چوتھی بار چننےسے بھی منشور پر عمل نہیں ہوگا،پرانی سیاست کرنےوالا جو بھی الیکشن جیتے گا وہ نفرت اور تقسیم کی ہی  سیاست کرے گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی ایک بار پھر سراٹھارہی ہے،یہ دہشت گردی سب کو نظرآرہی ہے،جسے ختم کرنے کی اشد ضرورت ہے،ہمیں اس طرف توجہ دینا ہوگی کہ ان مسائل کو کیسے حل کیا جائے،نفرت اور تقسیم کی سیاست ایک بخارکی طرح ہے جسے توڑنا ہوگا،چاہتا ہوں نفرت اور تقسیم کی سیاست ہمیشہ کیلئے دفن کرکے آگے بڑھیں،پیپلزپارٹی کی سوچ رہی ہے کوئی سیاسی قیدی نہ ہو،میڈیا پر کوئی پابندی نہ ہو،نئی سوچ کی طرف نہیں جائیں گے تو اپنے منشور پر عمل نہیں کرسکتے،ہمیں مان لینا چاہئے کہ سیاست میں اختلاف رائے ہوگا،یہ نہیں ہونا چاہئے کہ سیاست کو ذاتی دشمنی میں بدل دیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ معیشت کو جو نقصان ہوا اس کا بوجھ ہم سب کو آگے چل کر اٹھانا پڑےگا،پی ٹی آئی حکومت اور اتحادی حکومت کی معاشی ٹیم دونوں نے معیشت سے سیاست کی،ملک کا معاشی بوجھ نوازشریف اور شہبازشریف نے نہیں اٹھانا،آئی ایم ایف نے بھی کہا بی آئی ایس پی میں اضافہ کریں مزید ایسے منصوبے لائیں،معیشت ملکی استحکام کیلئے کسی ایک شخص کی طرف نہیں دیکھتی،مشکل وقت ہم نےآئی ایم ایف پروگرام کوریویوکرایا،سیلاب آئے اور ضمنی الیکشن بھی تھےتو 3 ماہ معاہدے پرعملدرآمد نہیں کیا گیا،سچ تو یہ ہے ملک میں ایسی حکومت ہونی چاہئے جس کی نیت اور پالیسی درست ہو،پالیسی،نیت ٹھیک ہوتوآئی ایم ایف پروگرام کےساتھ پسماندہ طبقےکاخیال بھی رکھ سکتےہیں،سیلاب متاثرہ علاقوں کادورہ کیا تو خواتین کا مطالبہ تھا گھر بناکردیں،وفاقی بیوروکریسی سے بات کی کہ سیلاب متاثرین کوگھر بناکردیتے ہیں تو منہ پرمنع کردیاگیا،سیلاب متاثرین کیلئے ورلڈ بینک سے 2 ارب ڈالر کا بندوبست کیا،سیلاب سے تباہ ہونےوالے 20 لاکھ گھربناکردےرہے ہیں،گھروں کے مالکانہ حقوق بھی خواتین کو دلا رہے ہیں،ایسے گھربنا کر دے رہے ہیں جو موسمیاتی تبدیلی کا بھی مقابلہ کرسکیں،اسی ماڈل کو دیکھتے ہوئے ملک بھر میں 30 لاکھ گھر بنائیں گے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین