Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

شہباز حکومت کی آئی ایم ایف کے ساتھ اتار چڑھاؤ کی کہانی

Published

on

پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ 3 ارب ڈالرز کا سٹینڈ بائی معاہدہ ہو گیا ہے، پچھلے سال نومبر سے اب تک پاکسان اور عالمی ملیاتی ادارے کے درمیان معاشی پالیسیوں پر اختلاف کی وجہ سے 6 ارب ڈالر کے پروگرام کا 9 واں جائزہ التوا کا شکار تھا اور پاکستان شدید معاشی مشکلات کی وجہ سے اس معاہدے کی جلد از جلد تکمیل کا خواہاں تھ۔

سٹینڈ بائی ارینجمنٹ پہلے سے جاری ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی ( ای ایف ایف) کا حصہ ہے، یہ پروگرام 2019 میں شروع ہوا تھا اور آج ہی کے دن اس کی مدت پوری ہو رہی تھی۔

آئی ایم ایف کا ای ایف ایف پروگرام اس آخری لمحے تک کیسے پہنچا، شروع سے اب تک کے سفر کی مختصر کہانی پیش ہے۔

مئی 2019: آئی ایم ایف نے 6 ارب ڈالر کا 39 ماہ کا بیل آؤٹ پیکج ای ایف ایف کے تحت منظور کیا، اس وقت عمران خان وزیراعظم تھے۔

اپریل 2022: عمران خان کی حکومت تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں ختم ہوگئی اور شہباز شریف نے  معاشی و سیاسی بحران کے شکار ملک  کی باگ دوڑ ہاتھ میں لی۔

جولائی 2022: جاری ای ایف ایف پروگرام کے تحت آخری کامیاب جائزے کے بعد آئی ایم ایف اور پاکستان 1.2 ارب ڈالر کے اجراء پر متفق ہوئے۔

اگست 2022: آئی ایم ایف بورڈ نے 7 ویں اور 8 ویں ریویو کی منظوری کے بعد 1.1 ارب ڈالر کے اجراء اور پروگرام کی مدت ایک سال بڑھانے کی منظوری دی۔

ستمنر 2022: مفتاح اسماعیل نے وزیر خزانہ کے عہدے سے استعفیٰ دیا۔

اسحاق ڈار نے چوتھی بار ملک کے وزیر خزانہ کا عہدہ سنبھالا، اس وقت نومبر میں ای ایف ایف پروگرام کا 9 واں جائزہ اور اگلی قسط کا اجراء ہونا تھا۔

نومبر 2022: پاکستان اور آئی ایم کے درمیان 9 ویں جائزے کے لیے ورچوئل مذاکرات شروع ہوئے، پرورام کے اہداف پر اختلاف کی وجہ سے آئی ایم ایف کا وفد اسلام آباد نہ آیا،اسحاق ڈار نے تاخیر پر آئی ایم ایف کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

جنوری 2023: جنیوا میں ماحولیات سے متعلق کانفرنس ی سائیڈ لائنز میٹنگ میں پاکستان نے آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

آئی ایم ایف کا جائزہ مشن پاکستان پہنچا لیکن 10 روزہ دورہ بے نتیجہ رہا اور ملک میں معاشی بے یقینی بڑھ گئی۔

فروری 2023: پاکستان اور آئی ایم ایف نے 9 ویں جائزہ کی کامیابی کے لیے درکار اقدامات پر ورچوئل مذاکرات کی بحالی کا فیصلہ کیا۔

مئی 2023 : آئی ایم ایف چیف نے کہا کہ 9 ویں جائزے کی کامیاب تکیمل اور ضروری فنانسنگ کے لیے پاکستان کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کا اعلان کیا۔

جون 2023: وزیراعظم شہباز شریف نے 22 جون کو آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا سے پیرس میں ملاقات کی اور 30 جون کو پروگرام کے خاتمے سے پہلے فنڈز کے اجراء کی ایک آخری کوشش کی۔

دو دن بعد 24 جون کو پاکستان نے پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے بجٹ مسودے کو تبدیل کیا، آئی ایم ایف کی طرف سے بجٹ میں کٹوتی اور مزید ٹیکس کی تجاویز شامل کیں۔

بجٹ تبدیلی کے دو دن بعد 26 جون کو پاکستان کے مرکزی بینک نے ہنگامی اجلاس بلا کر شرح سود 22 فیصد کرنے کا اعلان کیا۔

مرکزی بینک کے اعلان کے دو دن بعد 30 جون کو پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب ڈالرز کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ پر سٹاف لیول کا سمجھوتہ طے پا گیا، جو نو ماہ پر مشتمل ہے اور پاکستان کی امید سے زیادہ ہے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین