لائف سٹائل

پاکستان میں پتلی تماشا کے قدیم فن کو زندہ رکھنے والا تھیسپنز تھیٹر

Published

on

تھیسپینز تھیٹر  نے پاکستان میں پتلی تماشہ کی روایت کوزندہ رکھا ہوا ہے،اس فن کی قدیم روایات یونان میں ملتی ہیں۔

یہ ماضی کی بات ہے کہ جب پاکستان میں تفریح کے مواقع محدود تھے اورلوگ باگ سستی تفریح کے لیے پتلی تماشہ سے لطف اندوزہواکرتے تھے،پتلی تماشہ ایک ایسا فن ہے،جس کی قدیم روایات تویونان میں ملتی ہے،مگریہ یورپ کے کئی ممالک کے علاوہ ایشیا میں بھی مقبول فن ہے۔

پتلی تماشا میں دراصل ساراہنرفنکار کے ہاتھوں لکڑی میں پروئی کچھ ایسی ڈوریاں ہیں،جس کوہلانے پرزرق برق اورتیزرنگوں کے کپڑوں سے بنی یہ پتلیاں ناچنا شروع کردیتی ہے،تیزلائٹوں اورمیوزک کے دوران یہ کھیل تماشہ ایک منفرد منظرپیش کرتادکھائی دیتا ہے۔

پاکستان،ہندوستان،بنگلہ دیشن کے علاوہ اگردیگرکچھ ترقی یافتہ ممالک کی بات کی جائے تووہاں اچانک ایک فرد اپنی پرفارمنس کے ذریعے پتلی تماشہ شروع کردیتاہے،جس میں کہیں ڈورکا کمال دکھائی دیتاہے اورکہیں ہاتھوں کی کاری گری سے وہ پرفارمنس لوگوں کے چہروں پرمسکراہٹیں بکھیردیتی ہے۔

پاکستان میں تھیسپینز تھیٹرکے روح رواں اورپتلی تماشہ کے ڈائریکٹرفیصل ملک نے نہ صرف اس فن کوزندہ رکھا ہواہے بلکہ انھیں سن 2019میں پاکستان کا سب سے بڑاپپٹ شوکرنے کا اعزاز بھی حاصل ہے،یہ ایونٹ پاکستان میں منعقد ہونے والا اب تک کا سب سے طویل میلہ تھا۔

تھیسپینزتھیٹرکا قیام سن 2005میں عمل میں آیا،یہ اب تک دنیا بھر کے 15سے زائد ممالک میں پاکستانی ثقافت کو پرفارمنس کے ذریعے اجاگرکرچکے ہیں،پتلی تماشہ سماجی و اقتصادی طبقےکے علاوہ متوسط طبقے کومفت تفریح فراہم کرنے کا اہم سلسلہ ہے،پاکستان میں مشہورلوک داستانوں ہیررانجھا،علی باباچالیس چور،عمرماروی،سندباد سمیت دیگرلوک داستانوں کی پرفارمنس لوگوں میں مقبول وعام ہیں۔

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین

Exit mobile version