Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

یہ ملک کسی اکثریت کا نہیں، سارے پاکستانیوں کا ہے، اقلیتوں کے خلاف واقعات شرم کا باعث ہیں، وزیر دفاع

پی ٹی آئی والے آج بھی 9 مئی کے موقف پرکھڑے ہیں، کل بھی نو مئی والے ہوں گے، ان کا موقف تبدیل نہیں ہوا

Published

on

وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ملک میں اقلیتوں کے خلاف بڑھتے ہوئے واقعات پوری قوم کے لیے شرمساری کا باعث ہیں،اس ملک میں بسنے والے تمام مذاہب کے لوگ صرف اورصرف پاکستانی ہیں، پاک فوج دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دے رہی ہے،ایپکس کمیٹی کی سفارشات ایوان اورکابینہ میں پیش کی جائیں گی۔اتوار کوقومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کے معاملہ پر اس وقت ایوان میں اتفاق رائے ہونا چاہیے کیونکہ یہ کوئی سیاسی یا متنازع مسئلہ نہیں ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی بدنامی ہو رہی ہے جبکہ اپوزیشن سنجیدہ نہیں ہے، ہمیں گالیاں دی جا رہی ہیں ،یہ انتہائی شرم کی بات ہے یہ ایسا معاملہ ہے کہ اس پر پوری قوم کو شرمسار ہونا چاہیے۔ہم اس حوالے سے ایک قرارداد پیش کرنا چاہتے ہیں کہ اس ملک میں اقلیتیوں کے رہنے کا اتنا ہی حق ہے جتنا مسلمانوں کا حق ہے یہ ملک کسی ایک اکثریت کا نہیں ہے یہ ملک سارے پاکستانیوں کا ہے چاہے وہ مسلمان ہو عیسائی ہوں سکھ ہوں یا کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں۔ہمارا آئین اقلیتوں کو مکمل تحفظ دیتا ہے۔

وزیردفاع نے کہاکہ سوات،فیصل اباد، سرگودہا جیسے واقعات لمحہ فکریہ ہے جب اس موضوع پر پاکستان کی سب سے بڑے ایوان میں بات کی جاتی ہے تو اپوزیشن نعرے بازی کر کے اس آواز کا گلا گھونٹنے کی کوشش کرتی ہے یہ قومی نہیں بلکہ اپنے ذاتی مفادات کا تحفظ کر رہے ہیں، اپوزیشن والے جو مسئلے اٹھانا چاہتے ہیں میں اس کا بھی جواب بھی دوں گا،آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ مذہب کے نام کو استعمال کرتے ہوئے بے گناہوں کا خون بہایاجائے ۔

انہوں نے کہا کہ لوگ ذاتی جھگڑوں پہ مذہب کا نام استعمال کر کے لوگوں کو قتل کر رہے ہیں ایوان کا فرض بنتا ہے کہ متحد ہو کر اس بات پر کوئی نہ کوئی متحدہ موقف کا اظہار کریں تاکہ پورے پاکستان میں پاکستان کی قومی اسمبلی سے یہ پیغام جائے کہ اس معاملے پر ملک کی پارلیمنٹ متحد ہے، پارلیمان اپنے اقلیتی بھائیوں کا تحفظ کرنا چاہتی ہے۔آرمی پبلک سکول واقعہ کے بعد اپیکس کمیٹی وجود میں ائی تھی ، اس میں پی ٹی آئی کی بھی نمائندگی تھی اور پی ٹی آئی اس میں شرکت بھی کرتی رہی ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ہم اس کی طرف ایک قدم بڑھا رہے ہیں اور اس معاملے کو کابینہ میں لے کے جا رہے ہیں، ان شاء اللہ ہم اس ایوان میں بھی یہ معاملہ لے کر آئیں گے، ہم کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانا چاہتے جس پر سیاسی مفادات کا کوئی بہانہ بنا کے اس پرامن مقصد کو نشانہ بنایا جا سکے، اگر ان کا کوئی اعتراض ہے تو جب یہ مسئلہ اس ایوان میں آئے گا تو اس کو بھی دیکھ لیا جائے گا۔

ایوان میں سنی اتحاد کونسل کے احتجاج کرنے والے اراکین کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ لوگ اپنی اصلیت کا مظاہرہ کر رہے ہیں کہ ان کی اصل اوقات کیا ہے؟ یہ گالی اور تشدد کی سیاست کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کل کے اجلاس میں خیبر پختونخوا کے وزیراعلی موجود تھے، ان کے سامنے یہ فیصلہ ہوا کہ یہ دہشت گردی کے خلاف اقدامات اٹھائے جائیں گے، آج یہ پاکستانی فوج کے شہداء کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں پاکستان کی فوج دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دے رہی ہے۔یہ مظاہرہ ان کے خلاف ہے۔ پی ٹی آئی والے آج بھی 9 مئی کے موقف پرکھڑے ہیں، کل بھی نو مئی والے ہوں گے، ان کا موقف تبدیل نہیں ہوا۔

خواجہ محمد اصف نے کہا کہ یہ لوگ اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے پینترے اور رنگ بدلتے ہیں، پاؤں بھی پڑتے ہیں، اس کے بعد ایوان میں احتجاج اور گالیاں دیتے ہیں اور اس ایوان کی تذلیل کرتے ہیں، بجلی یہ چوری کرتے ہیں اگر بجلی بندکریں تو اس پہ بھی احتجاج کرتے ہیں یہ صرف اور صرف اپنی سیاست کے ساتھ ہیں۔ یہ ملک، ایوان اورعوام  کے ساتھ نہیں ہیں، یہ اپنی اصلیت اور اپنا اصلی چہرہ دکھا رہے ہیں یہی ان کی اوقات ہے جس کایہ مظاہرہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کا لیڈرجو اس وقت جیل میں ہے وہ بھی اسی طرح پینترے بدلتا تھا،کبھی وہ جنرل باجوہ کو توسیع دیتا تھا اور اس کے پاؤں پڑتا تھا آج اسی کو گالیاں دے رہا ہے۔ میں اس ایوان میں پورے اعتماد کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ ان میں وہ چہرے موجود ہیں جنہوں نے ہم سے ٹکٹ مانگا تھا۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین