Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

پاکستان

آج ہیموفولیا کا عالمی دن، پاکستان میں 20 ہزار سے زیادہ بچے بیماری کا شکار

Published

on

پاکستان میں 20 ہزار سے زائد بچے خون سے متعلق بیماری ہیموفیلیا کا شکار ہیں۔

آج ہیموفیلیا سے متعلق عالمی دن کے موقع پر ماہرین امراض خون کا کہنا ہے کہ مرض سے بچاؤ خاندان میں شادیوں سے گریز اور دوران حمل دس سے چودہ ہفتوں کے درمیان جینیٹک ٹیسٹنگ سے ہی ممکن ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیموفیلیا موروثی مرض ہے، جس میں جسم میں خون جمنے کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے، جسم میں کہیں بھی چوٹ لگنے، دانت ٹوٹنے یا خون کے کسی بھی وجہ سے رساؤ کی صورت میں خون بہنا بند نہیں ہوتا۔

ماہرین امراض خون کے مطابق جسم میں پیدائشی طور پر فیکٹر نائن پروٹین کی عدم موجودگی اس مہلک مرض کا باعث بنتی ہے، ہیموفیلیا سے متاثرہ مریضوں کو پابندی سے فیکٹر نائن انجیکشنز یا اسکا متبادل پلازمہ لگتا رہے تو مریض نارمل زندگی بسر کرسکتا ہے۔

پاکستان میں یہ انجیکشنز مہنگے ہونے کے باعث عام آدمی کی دسترس سے باہر ہیں اور بیشتر مریضوں کو خون کے امراض سے متعلق رفاحی اداروں کی جانب دیکھنا پڑتا ہے۔

سید ذیشان احمد نے جامعہ کراچی سے گریجویشن کے بعد صحافتی کیریئر کا آغاز کیا، تقریباً دو دہائیاں اس شعبے کے لیے وقف کیں۔ کئی سالوں میں، انہوں نے سن ٹی وی، سی این بی سی پاکستان، ڈان نیوز، آج نیوز، بول نیوز، اور ابتک نیوز جیسے معزز میڈیا اداروں میں اپنی مہارت کا حصہ ڈالا۔ مزید برآں، انہوں نے سٹی 21 اور ٹیلن نیوز میں عہدوں پر کام کیا۔ ذیشان نے کراچی اور سندھ حکومت میں سیاسی سرگرمیوں سے لے کر ایوی ایشن اور صحت تک کے مسائل کی وسیع پیمانے پر رپورٹنگ کی۔ ایک تجربہ کار صحافی کے طور پر، انہوں نے 2010 کے سیلاب جیسے واقعات پر بصیرت انگیز کوریج فراہم کرتے ہوئے بین الاقوامی کانفرنسوں میں سرگرمی سے حصہ لیا۔ 2013 میں، ذیشان نے اپنی صحافتی سرگرمیوں کو بلوچستان تک بڑھایا، جس میں زلزلے، تھرپارکر میں قحط، اور کراچی میں ماضی کے دہشت گردی کے واقعات کی لائیو رپورٹنگ سمیت واقعات پر جامع خبریں پیش کیں۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین