Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

توشہ خانہ کیس، عمران خان نے رسیدیں دیں نہ خریدار کا نام بتایا، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کا عدالت میں بیان

Published

on

Petition against arrest in Toshakhana's fresh reference dismissed as ineffective

ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر وقاص ملک نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے توشہ خانہ سے تحائف حاصل کرکے انہیں فروخت کرنے، ظاہر شدہ اثاثوں میں اس کا ذکرنہ کرنے سے متعلق اپنا بیان متعقلہ عدالت میں ریکارڈ  کرا دیا۔

بیان ریکاڈ کرواتے ہوئے وقاص ملک نے کہا کہ ریکارڈ سے واضح ہوا کہ ملزم عمران خان نے سنہ2018,19 میں الیکشن کمیشن میں بتایا کہانھوں نے توشہ خانہ سے چار تحائف لیے اور ملزم کی جانب سے دو کروڑ 20 لاکھ سے زائد کا چالان جمع کروایا گیا، جبکہ توشہ خانہ کی جانب سے تحائف کی مالیت کا اندازہ 10 کروڑ 70 لاکھ سے زائد تھا۔

انھوں نے کہا کہ ملزم عمران خان کی طرف سے جن ٹرازیکشن کا ذکر کیا گیا وہ کاغذات میں موجود ہی نہیں ہے۔

ضلعی الیکشن کمشنر نے اپنا بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ گذشتہ برس قومی اسمبلی کے سپیکر کی طرف سے جب اس ضمن میں ریفرنس چیف الیکشن کمشنر کو بھجوایا گیا تھا تو الیکشن کمیشن نے اس پر عمران خان کو نوٹس جاری کیا تھا۔ دوران سماعت عمران خان نے نہ ہی کوئی رسید پیش کی نہ ہیان تحائف کے خریداد کا نام بتایا۔

انھوں نے کہا کہ حقائق بتاتے ہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی نےالیکشن کمیشن میں جھوٹی دستاویزات اور بیان ریکارڈ کروایا تھا۔

انھوں نے کہا کہ اگر کسی شخص کو توشہ خانہ سے تحفہ منتقل ہو تو الیکشن کمیشن کےفارم بی میں درج کیا جانا ضروری ہے جبکہ ملزم عمران خان نے الیکشن کمیشن کے فارم بی میں تحائف کی منتقلی کا کوئی ذکر نہیں کیا۔

وقاص ملک کا کہنا تھا کہ چیرمین پی ٹی آئی نے فارم بی میں تحائف کی قیمت بھی نہیں لکھی ہوئی جس کی وجہ سے حقائق سے معلوم ہوا عمران خان نے الیکشن کمیشن کے سامنے جھوٹ پر مبنی بیان دیا۔

انھوں نے کہا کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ توشہ خانہ سے 2020-21 میں انھوں نے 5 قیمتی تحائف لیے اورانھوں نے کہا کہ حقائق سے معلوم ہوا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن میں جھوٹ پر مبنی گوشوارے جمع کروائے اور گواہ کے بقول عمران خان کیجانب سے الیکشن ایکٹ کی خلاف وزری کی گئی ہے۔

وقاص ملک کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے ملزم کے بیان اور توشہ خانہ ریکارڈ اور سٹیٹ بینک کے ریکارڈ پر تقابلی جائزہ لیا اور واضح ہوا کہ توشہ خانہ سے خریدے گئے تحائف کا چلان 22 جنوری2019 کو جمع کروایا اور جنوری سے 30 جون 2019 تک بینک الفلاح اکاونٹ میں بس ایک ٹرانزیکشن تین کروڑ کی ہوئی جبکہ اس سے پہلے وہ یہ دستاویز الیکشن کمیشن کو دے چکے تھے اس میں کہا گیا تھا کہوہساڑھے دو کروڑ دس لاکھ کےتحائف فروخت کرچکے ہیں۔

عمران خان کے وکیل خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی موجودگی میں شہادتیں ریکارڈ ہونی چاہیں کیونکہ قانون کے مطابق بھی ملزم کی موجودگی میں ہی شہادتیں ریکارڈ ہوتی ہیں۔

خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق ملزم اپنا نمائندہ مقرر کرتا ہے جس کے بعد شہادتیں ریکارڈہوتیں۔

اس مقدمے کی سماعت کرنے والے جج ہمایوں دلاور نے عمران خان نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج چیئرمین پی ٹی آئی کو بلایا اس لیے تھا تاکہ مسئلہ حل ہو۔ انھوں نے کہا کہ عدالت کے پاس کوئی جواز ہی نہیں کہ حاضری سے استثنیٰ منظور کرے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین