ٹاپ سٹوریز
میڈیا مالکان کے دباؤ پر پیمرا ترمیمی بل 2023 واپس، پہلی بار کارکن صحافیوں کے لیے بل بنا، واپس نہ لیا جائے، افضل بٹ
وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے پیمرا ترمیمی بل 2023 واپس لینے کا اعلان کردیا، بل واپس لینے کا فیصلہ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں ہوا۔
اجلاس میں وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، سینیٹر عرفان صدیقی، ایم ڈی پی ٹی وی سہیل علی خان، چیئرمین پیمرا، حامد میر، عبدالمالک، صدر نیشنل پریس کلب اور دیگر صحافتی نمائندے شریک ہوئے۔
مالکان کی نمائندگی کرنے والے اینکر پرسنز نے پیمرا ترمیمی بل 2023 واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالا جبکہ صحافی تنظیموں کی نمائندگی کرتے ہوئے افضل بٹ نے بل واپس لینے کی مخالفت کی ۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پیمرا کے پرانے سیاہ قانون کو ختم کرنا چاہتے تھے،چار سال اپوزیشن کے ساتھ رہتے ہوئے میڈیا کے ساتھ کام کیا،مخلصانہ سوچ اور بڑی محنت سے یہ بل تیار کیا تھا،بعض شقوں کے حوالے سے سامنے آنے والے تحفظات کا احترام کرتے ہیں۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ آئینی و جمہوری سوچ پر کوئی سمجھوتہ نہ کبھی کیا ہے اور نہ ہی کبھی کرسکتے ہیں، میڈیا، اظہار رائے اور شہری آزادیوں کے آئینی حق پر کبھی سمجھوتہ نہیں کریں گے، جبر، آمریت اور فسطائیت کے خلاف میڈیا کے ساتھ مل کر ہمیشہ جدوجہد کی، ایسا کوئی اقدام نہیں کرسکتے جس سے یہ تاثر پیدا ہو کہ ہمیں میڈیا کی آزادی عزیز نہیں، میڈیا کی نمائندہ تنظیمیں اور تمام سٹیک ہولڈرز پہلے دن سے مشاورت اور بل کی تیاری کا حصہ رہے۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ پہلے دن سے یہی کہا تھا کہ متفقہ طور پر ہی بل منظور کرائیں گے۔
افضل بٹ نے کارکن صحافیوں کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ بہت سال بعد ایسا بل آیا ہے جو صحافیوں اور میڈیا ورکرز کے لیے بنا ہے،صحافیوں کی صورتحال انتہائی ابتر ہے، ہم خود متوسط طبقے کے لوگ ہیں،مالکان صحافیوں کو تنخواہیں ادا نہیں کرتے بل صحافیوں کی سپورٹ کے لیے ہے، واپس نہ لیا جائے۔