Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

ٹاپ سٹوریز

ہم اس وقت حالت جنگ میں ہیں، بلوچستان میں جو ہو رہا ہے سب کے سامنے ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

Published

on

We are currently in a state of war, what is happening in Balochistan is in front of everyone, Chief Justice Islamabad High Court

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد جلسے کا این او سی معطل کرنے پر پی ٹی آئی کی جانب سے دائرتوہینِ عدالت کی درخواست زیرالتوا رکھ دی، چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس میں کہا کہ انتظامیہ آخری وقت پر جا کر جلسے کا این او سی کیوں معطل کرتی ہے؟ آپ پہلے بتا دیا کریں کہ سیکیورٹی خدشات ہیں اجازت نہیں دے سکتے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی کی جانب سے دائرتوہینِ عدالت کی درخواست کی سماعت کی ۔ وکیل شعیب شاہین نے عدالت کے سامنے موقف اختیار کیا کہ ہمارا جو خدشہ تھا ہمارے ساتھ وہی ہوا ہے ، ہمیں جلسے کی اجازت دی گئی اور پھر آخری دن این او سی معطل کر دیا گیا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ کیا جلسے کا این او سی امن و امان کی صورتحال کے باعث معطل کیا گیا؟ ہم اس وقت حالت جنگ میں ہیں، بلوچستان میں جو ہو رہا ہے سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ آخری رات ہی این او سی معطل کرنے کا کیوں بتاتے ہیں؟ یہ لوگ ایک پارٹی کے سپورٹر ہیں لیکن اس سے پہلے انسان اور پاکستان کے شہری ہیں ، انتظامیہ آخری وقت پر جا کر جلسے کا این او سی کیوں معطل کرتی ہے؟ لوگ دور دراز علاقوں سے چل چکے ہوتے ہیں بعد میں پتہ چلتا ہے جلسہ معطل ہو گیا ، آپ پہلے بتا دیا کریں کہ سیکیورٹی خدشات ہیں اجازت نہیں دے سکتے ۔

چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سے کہا کہ یہ پہلے بتائیں جو بھی بیس پچیس ہزار لوگ آنے ہوتے ہیں اُن کی جان کو خطرہ ہے، وہ کوئی بےحس لوگ تو ہیں نہیں کہ انہوں نے پھر بھی اپنے لوگوں کو خطرے میں ڈالنا ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے اس موقع پر کہا کہ پی ٹی آئی قیادت کا شکریہ کہ انہوں نے جلسہ ملتوی کر دیا، ضلعی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو جلسے کی اگلی اجازت بھی دیدی ہے ۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ پورا اسلام آباد بند ہے کنٹینرز ہی کنٹینرز ہیں، وجہ کیا ہے؟ صرف ایک مارگلہ روڈ کھلا ہے اور وہاں بھی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں ، گاڑیوں کی آدھے پونے گھنٹے کی لمبی لائن ہوتی ہے ، محرم ہو گیا، ختم نبوت والے آ گئے، اب آگے کیا ہونا ہے وہ بھی بتا دیں ۔ انہوں نے کہا کہ کیا اچھا لگے گا کہ میں کمشنر کو بلا کر شوکاز نوٹس جاری کروں ۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے توہین عدالت درخواست زیرالتواء رکھتے ہوئے کیس کی سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کر دی

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین