Urdu Chronicle

Urdu Chronicle

دنیا

بھارت کی دو ریاستوں کا کاویری دریا پر جھگڑا کیا ہے؟

Published

on

Demonstrators hold placards next to a banner as they attend a protest against the sharing of Cauvery river water with neighbouring Tamil Nadu state, in Bengaluru, India, September 26, 2023. The banner and placards read: "Protest against the unscientific decision taken by authorities on Kaveri", "Kannada land's life-giving river

ہندوستان کے آبی وسائل  شدید دباؤ میں ہیں اور اس کا ایک بار پھر اظہار اس ہفتے  ریاست کرناٹک میں کسانوں اور ٹریڈ یونینوں کی طرف سے پڑوسی ریاست تامل ناڈو کے ساتھ دریائے کاویری کے پانی کی تقسیم پر دوبارہ احتجاج سے ہوا۔

یہاں اس تنازع پر ایک سرسری نظر ڈالتے ہیں، جس نے طویل عرصے سے بارش کی کمی کے برسوں میں سر اٹھایا ہے، جنوبی ریاستوں کے درمیان 150 سال سے تعلقات کشیدہ ہیں۔

جھگڑا

دریائے کاویری کرناٹک کے کورگ ضلع میں تلکاویری سے نکلتا ہے اور تقریباً 800 کلومیٹر تک بہتا ہے، تامل ناڈو سے ہوتا ہوا خلیج بنگال میں جاتا ہے۔

کرناٹک میں متعدد ڈیم – بشمول کرشنا راجہ ساگارا ڈیم جو ہندوستان کے برطانوی نوآبادیاتی دور میں تعمیر کیا گیا تھا – تامل ناڈو کی طرف پانی کے بہاؤ کو محدود کرتے ہیں۔

پانی کی تقسیم اور دریا پر آبی ذخائر کے قیام پر قانونی جنگ برسوں سے جاری ہے، کرناٹک حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے 1990 سے اس تنازع پر قانونی چارہ جوئی کی فیس میں 1.2 بلین بھارتی روپے ($ 14.45 ملین) ادا کیے ہیں۔

دریا کی معاون ندیاں ریاست کیرالہ اور وفاق کے زیر انتظام علاقے پانڈ چیری سے ہو کر بہتی ہیں، یہ دونوں پہلے بھی اس تنازعہ کے فریق رہے ہیں۔

کاویری آبی تنازعات کا ٹریبونل 1990 میں تنازعات کو حل کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔

خشک سالی

کرناٹک نے اس ماہ 15 دنوں کے لیے تامل ناڈو کو 5,000 کیوسک (142,000 لیٹر) دریا کا پانی چھوڑنے کے عدالتی حکم کو مسترد کر دیا، یہ کہتے ہوئے کہ ریاست خشک سالی کے حالات سے لڑتے ہوئے ایسا کرنے کی متحمل نہیں ہے۔

اس پر تمل ناڈو کا کہنا ہے کہ دریا ایک مشترکہ وسیلہ ہے۔ دونوں طرف کے کسانوں کا کہنا ہے کہ پانی کی کمی فصلوں کو متاثر کرے گی۔

بدلتے ہوئے موسمی حالت، تیزی سے شہروں کا پھیلاؤ حالیہ برسوں میں تنازع کو اور بڑھا رہا ہے۔

پرتشدد احتجاج

1991 میں، بنگلورو میں کم از کم 18 افراد مارے گئے جب عدالتی حکم پر کرناٹک کو تمل ناڈو کے لیے پانی چھوڑنے کے حکم پر فسادات پھوٹ پڑے۔

ستمبر 2016 میں بھارتی سپریم کورٹ نے کرناٹک کو پانی کا رخ تامل ناڈو کی طرف موڑنے کے حکم کے بعد بنگلورو میں مظاہرے پرتشدد ہونے پر کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مقبول ترین